صدر کی انتخابی تاریخ، الیکشن کمیشن نے اٹارنی جنرل سے مشورہ مانگ لیا

election comission

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے پر اٹارنی جنرل اور دیگر قانونی ماہرین سے رہنمائی لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

الیکشن کی تاریخ دینا یا الیکشن کروانا صدر کا کام نہیں، شاہد خاقان عباسی

یہ فیصلہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت منعقدہ الیکشن کمیشن کے اجلاس میں کیا گیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئین اور قانون میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ الیکشن کی تاریخ کمیشن دے گا، آئین اور قانون کے مطابق بغیر کسی دباؤ کے فیصلہ کرتے رہیں گے۔

اعلامیے کے تحت اجلاس میں واضح مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن ہر وقت آئین اور قانون کے تحت 90 دن میں الیکشن کرانے کیلئے تیار رہتا ہے۔

 الیکشن کمیشن کی صوبوں کے انتخابات سے متعلق ایوان صدر کو مشاورتی عمل میں شامل کرنے سے معذرت

منعقدہ اجلاس میں اعلامیے کے تحت صدر کی طرف سے تاریخ مقرر کرنے کے بعد اجلاس میں تفصیلی غورو خوص کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق مجاز اتھارٹی کی طرف سے تاریخ مقرر کرنے کے بعد کمیشن فوری شیڈول دے کر انتخابات کروانے کا پابند ہے، الیکشن کمیشن نے رہنمائی کے لیے اٹارنی جنرل کو کل مشاورت کی دعوت دے دی ہے۔

صدر عارف علوی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے تحت مشاورت کے لیے دو آئینی و قانونی ماہرین کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں