پاکستان میں پہلا انسداد انتہا پسندی یونٹ قائم، خطبوں کی نگرانی کا فیصلہ


اسلام آباد: پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا انسداد انتہا پسندی یونٹ قائم کردیا گیا ہے، یہ بات اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بتائی ہے۔

بھارت کو ہندو انتہاپسند ملک بنانے کا منصوبہ بے نقاب

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے حکم پر انسداد دہشت گردی یونٹ اسلام آباد کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اسی کے تحت نئے یونٹ کا قیام عمل میں آیا ہے۔

اپنی نوعیت کا قائم ہونے والا پہلا انسداد انتہا پسندی یونٹ سوشل میڈیا اور ویب سائٹس پر سیاسی، مسلکی، لسانی اور مذہبی انتہا پسندی کے مواد کا جائزہ لے گا، نیا یونٹ آپریشنز اور انٹیلی جنس کے علاوہ قائم کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق یونٹ کا انچارج ایس پی لیول کا افسر ہوگا جو کہ ایس ایس پی سی ٹی ڈی کے ماتحت کام کرے گا۔

امریکی فوجیوں کا انتہا پسندی میں ملوث ہونے کا انکشاف

اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ انتہا پسندی کے تدارک کے لیے ٹیمیں تعلیمی اداروں اور مدارس میں جائیں گی، مساجد میں خطبوں کی نگرانی کی جائے گی۔

انسداد انتہا پسندی یونٹ کے لئے لسانی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی، قانون سازی کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں گی اورقومی بیانیے کے مطابق نوجوان نسل کی ذہن سازی کی جائے گی۔

امریکی جریدہ بھارتی انتہا پسندوں کا نیا چہرا سامنے لے آیا

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق انسداد انتہا پسندی یونٹ کے لیے جوائنٹ ایکشن ٹیمیں اور جدید تکنیکی مرکز کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں