ٹک ٹاک کو تمام سرکاری ڈیوائسز سے ہٹائیں، بائیڈن انتظامیہ

Tiktok

واشنگٹن: جوبائیڈن انتظامیہ نے وفاقی ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ 30 روز کے اندر تمام سرکاری ڈیوائسز (آلات) سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹک ٹاک‘ کو ہٹایا جائے۔

سلامتی کے لیے خطرہ، ٹک ٹاک پر پابندی عائد

مؤقر امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق یہ بات وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ بیان میں کہی گئی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی شالندا ینگ ڈائریکٹر آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ نے اس ضمن میں کہا ہے کہ تمام وفاقی ایجنسیوں اور ان سے وابستہ اداروں کو ہدایت دی گئی ہے وہ آئندہ 30 دن کے اندر ٹک ٹاک اور اس کی پیرنٹ کمپنی  ByteDance کی ایپلیکشن کو سرکاری ڈیوائسز (آلات) سے ہٹا دیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی ہدایات کے بعد تمام سرکاری ڈیوائسز پر نہ صرف ٹک ٹاک کو استعمال نہیں کیا جا سکے گا بلکہ ایسی تمام دیگر ایپلیکشنز کا استعمال بھی ممنوع ہو گا جس میں ٹک ٹاک اور اس کی پیرنٹ کمپنی کے استعمال کی ضرورت ہو۔

ٹک ٹاک ایپ میں متعدد تبدیلیاں لانے کا اعلان

واضح رہے کہ کینیڈا نے پہلے ہی ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی ہے اور ہدایت کی ہے کہ حکومت کی جاری کردہ تمام سرکاری ڈیوائسزسے اس ایپلیکشن کو ہٹا دیا جائے۔

کینیڈا کی حکومت نے اس حوالے سے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹک ٹاک ایپ پرائیوسی اور سلامتی کیلیے ناقابل قبول حد تک خطرہ ہے  جس کی وجہ سے وفاقی ملازمین کو آئندہ اس کے اسعمال سے روک دیا گیا ہے۔

ٹک ٹاک ایپ محدود کرنے کا مطالبہ

برطانوی ماہرین کی جانب سے بھی گزشتہ دنوں ٹک ٹاک ایپلیکیشن  کو محدود کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا کیونکہ  برطانوی ماہرین کا خیال ہے کہ ٹک ٹاک کے ذریعے انگلینڈ کا ڈیٹا چین کے سرکاری اداروں تک پہنچ سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں