فلسطینی نرس رازان نجار کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی 


غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والی فلسطینی نرس رازان نجارکی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ نمازہ جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اورغم وغصے کا بھی اظہار کیا۔ عالمی قوانین کے تحت محاذ جنگ پہ طبی امداد فراہم کرنے والے رضاکاروں کو نشانہ نہیں بنایا جاسکتا ہے۔

22 سالہ رازان نجار کو جمعہ کی شام جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں اس وقت صیہونی افواج نے گولیاں مارکر شہید کردیا تھا جب وہ سرحد پہ زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو طبی امداد فراہم کررہی تھیں۔

رازان نجار کی شہادت پرعلاقے کی فضا سوگوار ہے اورلوگوں میں غم و غصہ ہے۔ اسرائیلی افواج نے بھی سرحد پر اپنی پٹرولنگ میں اضافہ کردیا ہے۔

جمعہ کے دن اسرائیلی افواج نے مشرقی غزہ میں مظاہرین پرفائرنگ اورآنسو گیس کی شیلنگ کی۔ اسرائیلی افواج کی اس بربریت کے نتیجے میں ایک لڑکی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں طبی امداد فراہم کرنے والے رضاکار بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی افواج نے غزہ  کے مغربی کنارے میں بھی فائرنگ کر کے ایک کارسوارفلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا ہے۔ اسرائیلی افواج نے الزام لگایا ہے کہ فلسطینی نوجوان اسرائیلی فوجیوں کو گاڑی سے کچلنا چاہتا تھا اس لیے فوجیوں نے فائرنگ کی۔

23 مارچ 2018 سے غزہ میں جاری تحریک ’حق واپسی‘ کے دوران اسرائیلی افواج کی ریاستی دہشت گردی میں اب تک 119 فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔


متعلقہ خبریں