جب تیل سستا تھا تو سبسڈی دے کر72 ارب کا نقصان کیا گیا، مفتاح اسماعیل

پیش کردہ بجٹ پائیدار نہیں، مفتاح اسماعیل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ جب آئی ایم ایف سے قسط آئی تو حفیظ شیخ کو ہٹادیا گیا۔

جب تیل سستا تھا تو سبسڈی دے کر72 ارب کا نقصان کردیا،مشرف کے آخری سال میں معیشت کے حجم سے8فیصد زیادہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے ٹیکس جمع کرنے میں ناکام رہے،2میرے آنے سے پہلے اور ایک میرے آنے کے بعد غلطی ہوئی۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کی وجہ سے جیل گیا،ہم بھی وہی غلطیاں کررہے ہیں جو عمران خان نے کیں۔

پاکستان آج75برس کی غلطیوں سے یہاں تک پہنچا،کورونا کے دوران آئی ایم ایف نے چھوٹ دی،ہم نے غلطی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ شوکت ترین پھربھاگے بھاگے آئی ایم ایف گئے اور منی بجٹ پیش کیا،صوبے ایک ہزارارب روپے تعلیم پر خرچ کرتے ہیں۔

عمران خان حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی،صوبوں کی حکومت ٹیکس جمع نہیں کرتی۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وفاقی اخراجات کو کم کرنا پڑے گا،87فیصدپاکستانیوں کو اتنی خوراک نہیں ملتی جتنی ملنی چاہیے۔

مفتاح اسماعیل نے اس موقع پر اسحاق ڈار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آئی ایم ایف کو آنکھیں دکھائیں اور اب پھرڈیل کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں