عمران خان کب تک بیڈ کے نیچے چھپے رہیں گے ایک دن تو گرفتار کرنا پڑےگا، رانا ثنا اللہ


وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہےکہ عمران خان کب تک بیڈ کے نیچے چھپے رہیں گے ایک دن تو گرفتار کرنا پڑےگا۔ اب اگر اس سے زیادہ عمران خان کے ساتھ شفقت کا سلوک ہوگا تو سوال اٹھائے گا۔

وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کے مارچ کوبرگر مارچ قرار دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ نگران حکومت نے لاہور میں دفعہ 144نافذ کی ہے۔عمرانی ٹولہ کسی قانون کو خاطر میں نہیں لاتا۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان صحت مند ہو گئے ہیں تو عدالتوں کا سامنا کریں،ایک طرف عمران خان بیمار ہیں ہل نہیں سکتے دوسری طرف ریلی بھی رکھی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان کب تک بیڈ کے نیچے چھپے رہیں گے ایک دن تو گرفتار کرنا پڑےگا۔عمران خان کو پتہ ہے کہ تینوں کیسز میں دفاع پیش کرنے کیلئے کچھ نہیں۔صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ تمام بہانے ختم ہوگئے۔

ان کا کہنا ہے کہ اب اگر اس سے زیادہ عمران خان کے ساتھ شفقت کا سلوک ہوگا تو سوال اٹھائے گا۔جیسے کہا جاتا ہے کہ انصاف سب کو ایک ہی نظر سے دیکھتا ہے۔عمران خان عدالتوں میں پیش ہو کر منی لانڈرنگ کا جواب دے۔

انہون نے کہا ہے کہ اگر 13 تاریخ کو پیش نہیں ہوتے تو آئین و قانون کا تقاضا ہے مزید ریلیف نہ دیا جائے،عدلیہ کے فیصلوں کا بے پناہ احترام ہے۔فیصلے جو ہیں،ہمارے لیے حیرانی کا باعث ہورہے ہیں،۔13 کے بعد میرا نہیں خیال کہ کوئی اور ریلیف ہوگا۔

انہوں نے کہا ہے کہ سسٹم میں کوئی ایسے لوگ نہیں جنہوں اس کی گرفتاری سے روکا ہو۔عمران خان نے عدلیہ کے احاطے میں جا کے غنڈہ گردی کی ہے۔ہرچیز کے پیچھے ایک حکمت عملی ہوتی ہے، یہی سمجھیں ابھی ہمیں یہی مقصود ہے۔جب اسے پکڑنا مقصود ہوا پکڑا جائے گا۔عام آدمی کو گھر بیٹھے قبل از گرفتاری ضمانت کی سہولت نہیں۔ہمیں ایسی سہولتوں پر تحفظات ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان آہستہ آہستہ انجام کی طرف بڑھ رہا ہے۔عمران خان ایک فتنہ اور فساد ہے۔عمران خان ملک کو حادثے سے دوچار کر دیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ فرح گوگی اِس کی فرنٹ مین ہے۔عمران خان ڈھٹائی سے کہتا ہے کہ ا س کیخلاف کرپشن کا کوئی معاملہ ہی نہیں۔جب سے عمران خان سیاست میں آئے ہیں، ہر وقت یہ فساد کی طرف بڑھا ہے۔آج عورت مارچ پر ریلی کیوں رکھی گئی، اس کی افراتفری کی عادت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں استحکام نہ ہو۔پوری دنیامیں یہ تاثر ہے کہ ملک کا تو برا حال ہے، یہ سب اس کا کام ہے، عورت مارچ کے نام سے ہماری بہنیں پہلے ہی سڑکوں پر ہیں۔درمیان میں برگر مارچ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔عمران خان کا تو مطمع نظر ہی یہی ہے کہ کہیں نہ کہیں انہیں اسپیس ملے


متعلقہ خبریں