بڑا امریکی بینک ڈیفالٹ کر گیا: آپ کی رقم محفوظ ہے، صدر بائیڈن کی ڈیپازیٹرز کو تسلی

بڑا امریکی بینک ڈیفالٹ کر گیا: آپ کی رقم محفوظ ہے، صدر بائیڈن کی ڈیپازیٹرز کو تسلی

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے شہریوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ سلیکون ویلی بینک کے ڈیفالٹ کرنے کے باوجود ان کی رقم محفوط ہے اور اسے کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

پاکستان کے قرض لینے کی ریٹنگ کم،ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھ گیا

عالمی خبر رساں ایجنسیوں اور امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سلیکون ویلی بینک کے ڈیفالٹ کرجانے سے امریکی بینکنگ سیکٹر کے متعلق شکوک و شبہات اور خدشات جنم لے رہے ہیں۔

امریکی صدر نے اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ محکمہ خزانہ اور اقتصادی کونسل سلیکون ویلی بینک اور سگنیچر بینک  کے بحران سے نمٹنے کے لیے مل جل کر سخت محنت کر رہے ہیں۔

صدر جوبائیڈن نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ٹیکس دہندگان کو ان کی رقم کی ضمانت ملے گی اور ہم ذمہ داروں کا پیچھا بھی کریں گے، امریکی عوام اور کمپنیاں اس بات پر اعتماد کر سکتی ہیں کہ ان کے بینک ڈپازٹس موجود ہوں گے اور ضرورت پڑنے پر دستیاب بھی  ہوں گے۔

واضح رہے کہ سلیکون ویلی بینک کا صدر دفتر سانتا کلارا کیلیفورنیا میں واقع ہے اور 209 بلین ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ یہ 16 واں سب سے بڑا امریکی بینک ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق سلیکون ویلی بینک جس کی زیادہ تر توجہ ٹیکنالوجی کے شعبے پر مرکوز تھیں، کے ڈیفالٹ کرجانے سے ان خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے کہ آنے والے وقت میں یہ بحران دیگر بینکوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔

اقتصادی و معاشی ماہرین کے حوالے سے ذرائع ابلاغ نے ان خدشات کا بھی اظہار کیا ہے کہ یہ سلسلہ ماضی کے بینکنگ بحران کی طرح ایک مرتبہ پھر معیشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور بڑھ کر امریکہ کے بعد ایشیا اور یورپ کی منڈیوں تک میں بھی پھیل سکتا ہے۔

موڈیز نے روس کو ڈیفالٹ قرار دے دیا

واضح رہے کہ 2008 میں پیدا ہونے والے بحران کے بعد بینکنگ سیکٹر میں کچھ نئے قواعد و ضوابط متعارف کرائے گئے تھے، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ان میں جزوی ترامیم کی گئی تھیں، وہ آنے والے دنوں میں ایک مرتبہ پھر دوہرائے جا سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ ڈوڈ فرینک ایکٹ میں کی جانے والی ریپبلکن تبدیلیوں نے بینکوں کے رسک کی حد کو 50 بلین ڈالرز سے بڑھا کر 250 بلین ڈالرز کردیا تھا۔ ڈیفالٹ کرنے والے سلیکون ویلی بینک کے پاس گزشتہ سال کے آخر میں 209 بلین ڈالرز کے اثاثے موجود تھے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر جوبائیڈن نے پیدا شدہ بحران اور افراتفری کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے اور بڑے بینکوں کی نگرانی کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا وعدہ بھی کیا ہے جس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ آئندہ اس قسم کا مسئلہ دوبارہ پیدا نہ ہو سکے۔

صدر جوبائیڈن نے 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد امریکی بینک کی سب سے بڑی ناکامی کے بعد بڑے بینکوں کے نئے ضابطے کی طرف بھی اشارہ دیا ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق 2 لاکھ 20 ہزار ملازمین کی نمائندگی کرتے ہوئے 35 سو سے زیادہ سی ای اوز اور بینک مالکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کئے ہیں جس میں محکمہ خزانہ سے براہ راست اپیل کی گئی ہے کہ ڈیپازیٹرز کی مدد کی جائے۔

امریکہ کے قرضے بلند ترین سطح پر، ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ

اس پٹیشن کو وائے کمبی نیٹر نے شروع کیا تھا جس میں واضح طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ ایک لاکھ سے زائد ملازمتیں اس وقت براہ راست خطرے میں ہیں۔


متعلقہ خبریں