پاک فوج الیکشن ڈیوٹی کیلئے دستیاب نہیں، وزارت دفاع نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا


وزارت دفاع نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ہے کہ پاک فوج الیکشن ڈیوٹی کیلئے دستیاب نہیں۔

سیکریٹری دفاع اور ایڈیشنل سیکریٹری دفاع نے الیکشن کمیشن کے اجلاس میں بتایا کہ سرحدوں اور ملک کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ موجودہ ملکی حالات کی وجہ سے پاک فوج الیکشن ڈیوٹی کے لئے اس وقت دستیاب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال کا اثر فوج پر بھی ہے۔ حکومت وقت کا فیصلہ ہوگا کہ وہ فوج کو بنیادی فرائض منصبی کی انجام دہی تک محدود رکھتی ہے یا ثانوی فرائض یعنی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ڈیوٹی کی صورت میں فوج کوئیک رسپانس فورس کی صورت میں دسیتاب کی جا سکتی ہے۔ اسٹیٹک موڈ میں ڈیوٹی سرانجام دینا ممکن نہیں۔

گورنر کے پی نےخیبر پختونخوامیں الیکشن کے لیے 28 مئی کی تاریخ دے دی

دوسری جانب چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب نے الیکشن کمیشن کو بتایا ہے کہ پنجاب میں تیس اپریل کو صاف اور شفاف الیکشن کرانا ممکن نہیں۔ پنجاب پولیس پاک فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی مدد کے بغیر تنہا سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتی۔

چیف سیکریٹری نے کہا صرف انتخابات کرانا مقصد نہیں، صاف اور شفاف الیکشن کرانے ہیں، جو تیس اپریل  تک ممکن نہیں۔

انہوں نے بتایا چالیس ہزار اساتذہ مردم شماری کی ڈیوٹی پر ہیں۔ میٹرک امتحانات میں بھی یہی اساتذہ ڈیوٹی دیں گے۔ اپریل میں انتخابات ہیں۔ اسی دوران گندم خریداری کیلئے بھی اسٹاف کی ضرورت ہے۔ قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن الگ الگ ہوئے تو صاف و شفاف الیکشن کرانا ممکن نہیں۔

الیکشن کمیشن کو بریفنگ میں چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب نے فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی سے معذرت کی۔

آئی جی پنجاب نے بتایا رمضان المبارک میں مساجد اور نمازیوں کی حفاظت کے لئے بھی پولیس تعینات ہوگی۔ 2018 کے انتخابات میں تین ہزار سے زائد جلسے اور انتخابی ایونٹ ہوئے۔ اس مرتبہ یہ تعداد بڑھنے کا امکان ہے۔ ہر جگہ سیکیورٹی نہیں دے سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ کچے کے علاقے میں پولیس آپریشن جاری ہے۔ جو چار سے پانچ ماہ جاری رہے گا۔ اس کے بعد الیکشن کے حالات بہتر ہونے کی امید ہے۔


متعلقہ خبریں