جے آئی ٹی چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائیں، جلسے میں آزادی کا روڈ میپ دونگا، عمران خان

جے آئی ٹی چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائیں، کل جلسے میں آزادی کا روڈ میپ دونگا، عمران خان

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے استفسار کیا ہے جو لوگ مجھے قتل کرنا چاہتے تھے وہ جے آئی ٹی بنا ئیں گے؟

سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کی منطق نہیں مانے گی، اٹارنی جنرل نے عزت والا فیصلہ کیا، اعتزاز احسن

انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی میں ان لوگوں کو شامل کیا گیا جو خود ملوث ہیں، جے آئی ٹی بنانے میں آپ سیریس ہیں تو چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کل عشا کے بعد مینار پاکستان پر رات 9 بجے جلسہ کریں گے، کل کے جلسے میں آگے کا پلان اور لائحہ عمل دوں گا، لاہور کے لوگ کل کے جلسے میں شریک ہوں ،  سب مینار پاکستان پر پہنچیں، میرا اس سال کا یہ پہلا جلسہ ہو گا، کل کے جلسے میں حقیقی آزادی کا روڈ میپ دوں گا۔

انہوں نے کہا ان کو خوف ہوتا ہے کہ کہیں عمرا ن خان آگیا تو ہمارا احتساب ہوگا، قبضہ گروپ آسانی سے نہیں جائے گا، میں ملک سے نہیں جاؤں گا، آزادی کی تحریک سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، ہم نے پر امن طریقے سے مقابلہ کرنا ہے۔

عمران خان سیاستدان نہیں، دہشت گرد ہیں، سیاست میں دہشتگردوں کی گنجائش نہیں، نواز شریف

عمران خان نے کہا مجھے جوڈیشل کمپلیکس میں مارنے کا پورا پلان بنایا ہوا تھا، ہمارے لوگوں کو عدالت جانے کی اجازت تھی لیکن ان پر بھی تشدد کیا گیا، مجھے پولیس افسر نے بتایا کہ کیا پلان ہوا تھا؟ ،وہ خود حیران تھے، آئی جی اسلام آباد کو سارے منصوبے کا علم تھا، مجھے پولیس کے اندر سے لوگوں نے کہا کہ آپ کو قتل کرنے کا منصوبہ ہے، پولیس والے بھی خوف زدہ ہیں انہوں نے کہا کہ آپ آزاد کشمیر یا گلگت چلے جائیں۔

انہوں نے کہا مہذب معاشرے میں سیاسی کارکنان کو کبھی ایسے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا جاتا، ہمارے ملک میں سیاسی قیدیو ں کے ساتھ بدترین سلوک کیا گیا، عدلیہ کو کہتا ہوں کہ آپ پر بہت بڑی ذمہ داری ہے، 40 سے زائد پولیس والے دروازہ توڑ کر میرے گھر میں داخل ہوئے، گھر میں میری بیوی اس وقت اکیلی تھی، میں اسلام آباد جا رہا تھا، آزاد ملک میں ایسے نہیں ہوتا، ہمارے حقوق سلب کیے گئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ حقیقی لیڈر کا کام ووٹ لے کر انتخابات جیتنا نہیں قوم کی تربیت کرنا ہوتا ہے، ان کے پاس جو غیر قانونی پیسہ آیا اس کی بات نہیں کرتے، ان لوگوں نے ناجائز طریقے سے منی لانڈرنگ سے پیسے باہر بھجوائے، پاکستان سے لوگ اس لیے باہر جاتے ہیں کہ وہاں قانون کی حکمرانی ہے، باہر کے معاشروں میں پہلے قانون و انصاف قائم ہوا بعد میں وہاں خوشحالی آئی۔

صدر آئینی دائرے میں رہیں، عارف علوی عمران خان کے حکم پر پپٹ نہ بنیں، رانا ثنا اللہ

سابق وزیراعظم نے کہا قائد اعظم قانون کو ماننے والے تھے، قانون کی بات کرتے تھے، آئین واضح کہتا ہے کہ 90 روز میں الیکشن ہوں گے، الیکشن کمیشن نے کل کہا ہم الیکشن نہیں کرا سکتے ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، ہم دنیا سے امداد مانگ رہے ہیں، پاکستان میں مہنگائی47 فیصد پر پہنچ گئی ہے، پی ٹی آئی کے دور میں اتنی مہنگائی کبھی نہیں ہوئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے استفسار کیا کوئی ضمانت دے گا کہ 8 اکتوبر کو الیکشن ہو ں گے ؟ کون فیصلہ کرے گا کہ اکتوبر میں الیکشن کیلئے ماحول ٹھیک ہو گا؟ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا آئین کا قتل ہونے دیا تو یہ معاملہ کبھی نہیں رکے گا، اب تک پی ٹی آئی کے ایک ہزار کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے، ہمارے کارکنان کو افطار پارٹی کے دوران اٹھا لیا گیا ہے۔

وزیراعظم حکام کو الیکشن کمیشن کی معاونت کی ہدایت کریں، صدر مملکت کا خط

عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا آزاد ملک میں قانون کی حکمرانی ہوتی ہے، کبھی سنا ہے کہ یورپ میں کسی کواین آراو دیا گیا ہے؟


متعلقہ خبریں