امریکی ججز کیلئے نیا ضابطہ، سفر ، کھانے اور تحائف کی تفصیلات دینا ہو ں گی

امریکی ججز کیلئے نیا ضابطہ، سفر ، کھانے اور تحائف کی تفصیلات دینا ہو ں گی

واشنگٹن: امریکہ میں سپریم کورٹ اور وفاقی ججز کیلئے نئے ضابطوں کا اطلاق ہو گیا ہے جس کے تحت ججوں کو مفت سفر، کھانے اور تحائف کی تفصیل فراہم کرنا ہوں گی۔

قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 منظور کر لیا

برطانوی خبر رساں ایجنسی ’روئٹرز‘ کے مطابق ججز پہ عائد ہونے والے نئے ضابطے کے تحت انہیں غیر کاروباری تحائف بتانے کی ضرورت نہیں ہو گی لیکن کمرشل جائیدادوں میں طعام و قیام، مہمان نوازی اورتحائف کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔

ڈیموکریٹ سینیٹر شیلڈن وائٹ ہاؤس نے قوانین میں تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ نئے ضابطے  ججوں کو عوام سے معلومات پوشیدہ رکھنے سے روکیں گے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق وفاقی عدلیہ کے حکام نے بھی ڈیموکریٹک امریکی سینیٹر شیلڈن وائٹ ہاؤس کی جانب سے منظر عام پر آنے والے خط کی تصدیق کی ہے۔

سپریم کورٹ کے رول اینڈ ریگولیشن کوئی نہیں بنا سکتا، پارلیمنٹ تبدیلی کرتی ہے تو چیلنج ہو گا، جسٹس (ر) شائق عثمانی

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے قوانین ججوں کے لیے کسی بھی نجی ریزورٹ میں مفت سفر کرنا، کھانا پینا،  شکار کرنا یا چھٹیاں گزارنا مشکل ترین بنا دیں گے، نئے قوانین ججوں کو معلومات عوام سے پوشیدہ رکھنے سے بھی روکیں گے۔

گورنمنٹ ایکٹ 1978 کے تحت امریکی سپریم کورٹ کے ججز اور وفاقی ججوں کو دیگر سرکاری اہلکاروں کی طرح سالانہ مالیاتی رپورٹس مکمل کرنا ہوتی ہے۔

جسٹس مندوخیل نے آج یوٹرن لیا ہے، فواد چوہدری

واضح رہے کہ امریکہ میں ججز کے لیے نئے ضوابط 14 مارچ سے نافذ ہوئے ہیں جسے جوڈیشل کانفرنس کی ایک کمیٹی نے منظور کیا ہے۔


متعلقہ خبریں