کابل یونیورسٹی میں دھماکے سے 7 جاں بحق متعدد زخمی

لاہور: داتا دربار کے قریب دھماکہ

کابل: افغان دارالحکومت کابل کی یونیورسٹی میں علماء کے اجلاس کے دوران ہوئے دھماکے سے سات افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

کابل کے ضلعی پولیس سربراہ نے تصدیق کی ہے کہ علماء کے اجلاس کے قریب ہوئے دھماکے میں چار افراد مارے گئے ہیں۔

کابل پولیس کا کہنا ہے کہ افغان علماء کے سب سے اعلی سطحی ادارے کے اجلاس کو نشانہ بنانے کے واقعہ میں جاں بحق افراد کی تعداد سات ہو گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد نو سے زائد ہے۔

خود کش بمبار نے افغان علماء کونسل کے دفتر کی عمارت کے داخلی دروازوں میں سے ایک کو ہدف بنایا تھا۔

کابل کے ضلعی پولیس سربراہ غفور عزیز کا کہنا ہے کہ امدادی ادارے دھماکے سے متاثرہ علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ خود کش بمبار نے علماء کو نشانہ بنایا ہے جو پیر کے روز کابل کے مغربی علاقے میں امن کی حمایت اور دہشت گردی کے خلاف منعقدہ اجلاس کے لیے جمع ہوئے تھے۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں پولی ٹیکنک یونیورسٹی کے قریب مذہبی رہنماؤں کے اس اجتماع میں دھماکا ہوا ہے جہاں افغانستان میں جاری جنگ کے خلاف فتوی دیا گیا تھا۔ شرکاء اجلاس جیسے ہی رخصت ہوئے تو دھماکہ کیا گیا ہے۔


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں