اسحاق ڈار کا فیصل جاوید کو معیشت پر مناظرے کا چیلنج

فوٹو: فائل


سینیٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیرجزانہ اسحاق ڈار نے فیصل جاوید کو معیشت پر مناظرے کا جیلنج دے دیا، کہتے ہیں فیصل جاوید نے اپنی تقریر میں دونوں ادوار کے موازنے کی اچھی تجویز پیش کی ہے، 2018 میں معیشت کیا تھی اور 2022 میں کیا رہی اور آج کیا ہے، موزنہ کیا جائے، چیئرمین سینیٹ مناظرے کے لئے اگلے ہفتے کوئی دن مقرر کرلیں۔

اس قبل سنیٹر فیصل جاوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں معیشت سنبھل رہی تھی، ذرمبادلہ اور پرآمدات بڑھ رہے تھے، معیشت 6 فیصد کے تناسب سے بڑھ رہی تھی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ 2018 میں پاکستانی معیشت 24 ویں پر ہونے جارہی تھی، وزارت خزانہ بے بس ہو کر رہ گئی ہے، موجودہ حکومت نے ایک دن بھی بیرونی  ادائیگی نہیں روکی، اگر موزنہ ہو گا تو گذشتہ حکومت سے ہوگا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملکی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیاگیا  اب  اس پر  سیاست نہ کی جائے گذشتہ 5ہفتے سے تنگی کے باوجود ریزور  میں بہتری آرہی ہے ، کوشش  ہے کہ جون تک ریزروز  کو مزید بہتر ی کی طرف لے جائیں ،کوشش ہے  کہ جون تک زرمبادلہ کےذخائر  13ارب ڈالرتک لے جائیں،

ہم آج غلط پالیسیوں کی وجہ سے  اس حال میں ہیں، مانیٹری پالیسی  مکمل آزاد ہے  ،اس میں کوئی عمل دخل نہیں ، موجودہ حکومت نے ایک دن بھی بیرونی  ادائیگی نہیں روکی ،

ترامیم کر کے  اسٹیٹ بینک کو ریاست کے اندر ریاست بنا دیا گیا ،

الیکشن پر بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوانتخابات پھر پرانی مردم شماری پر ہونگیں، 2 حکومتیں اب بن جائیں تو کیا اکتوبر  میں شفاف  الیکشن ہوسکیں گے، 2017 میں بھی ترامیم لائی گئی تھیں تو اس بار لانے میں کوئی حرج نہیں ،اگر انتخابات  ابھی ہوتے ہیں  توپرانے  حلقہ بندیوں  پرہوں گے۔


متعلقہ خبریں