نیپا وائرس ہے کیا؟


بھارت میں تیزی سے پھیلنے والے نیپا وائرس نے اس وقت تباہی مچا رکھی ہے، کیرالہ  سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے جہاں ابتدائی اطلاعات کے مطابق اب تک اس مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوچکی ہے اور 18 مزید افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، صورتحال اتنی سنگین ہو گئی ہے کہ بھارتی پھلوں اور سبزیوں میں نیپا جرثومہ کی تصدیق کے بعد متحدہ عرب امارات اور کویت نے ان کی درآمدات پر پابندی عائد کر دی ہے۔

جانتے ہیں اس وائرس کے بارے میں کہ یہ کیا ہے، کس طرح پھیلتا ہے اور اس کی علامات کیا ہیں؟

نیپا وائرس:

بنیادی طور پر نیپا وائرس انسانوں اور جانوروں دونوں کو متاثر کرتا ہے، ان کے دماغ  پر سوزش آ جاتی ہے جس کے باعث انسان ایک سے دو دن میں کومہ کی حالت میں چلا جاتا ہے اور کچھ عرصے میں اس کی موت واقع ہو جاتی ہے۔

اس وائرس کی ابتدا ملائیشیا کے ایک گاؤں ‘نیپا’ سے ہوئی اس لیے اس کا نام ‘نیپا وائرس’ رکھ دیا گیا، ملائیشیا سے یہ بیماری سنگاپور تک پہنچ گئی، شروع میں اس کے پھیلاؤ کی وجہ ‘ کیرئیرسور’ کو بتایا گیا تھا تاہم بعد میں اس بات کی تصدیق کردی گئی تھی کہ یہ سور ‘ فروٹ بیٹ ‘ کے کاٹنے سے متاثر ہوئے تھے۔

نیپا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟

ماہرین کے مطابق یہ وائرس چمگادڑوں کی ایک قسم ”فروٹ بیٹ” میں پایا جاتا ہے اور اسی کے ذریعے پھیلتا ہے، ان چمگادڑوں کو پھلوں کے رس پر پلنے والی چمگادڑیں بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ پھلوں اور سبزیوں کے پودوں پر بیٹھتی ہیں لیکن بھارت کی ایک نجی ویب سائٹ کا دعویٰ ہے کہ یہ وائرس ان چمگادڑوں کے باعث نہیں پھیلتا۔ اب تک اس وائرس سے بچاؤ کی کوئی ویکسین بھی تیار نہیں کی جا سکی ہے۔

نیپا وائرس کی علامات:

اس کی علامات مندرجہ ذیل ہیں

  • اس سے متاثرہ مریض کو زکام لاحق ہو سکتا ہے۔
  • سر میں درد اور بخار ہوتا ہے۔
  • انسان ذہنی طور پر انتشار کا شکار ہو جاتا ہے اور شدید تھکاوٹ بھی طاری رہتی ہے۔

متعلقہ خبریں