ایم ایم اے کے 12 نکاتی انتخابی منشور کا اعلان


اسلام آباد: متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) نے اپنے 12 نکاتی انتخابی منشورکا اعلان کر دیا ہے، ایم ایم اے کے صدر مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں منشور کے اہم نکات کی تفصیل بتائی۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کے منشور میں ختم نبوت سمیت آئین کی تمام اسلامی دفعات کا تحفظ، نظام مصطفیٰ کا نفاذ، آزاد عدلیہ، کرپشن کا خاتمہ اور اختیارات کی نچلی سطح  پر منتقلی کے لئے آئینی اصلاحات کرنے کے نکات شامل ہیں، اس کے علاوہ نئے ڈیمز کی تعمیر، آزاد اور باوقار خارجہ پالیسی، قومی زبان کی ترویج، تعلیمی بجٹ میں اضافہ اورغیرضروری ٹیکسوں کا خاتمہ بھی ایم ایم اے کے منشور کا حصہ ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ منشور میں بے زمین کسانوں کو بلا معاوضہ زمین کی فراہمی، بلا سود زرعی قرضے، ٹیکسوں کی کم شرح پر مبنی زرعی اصلاحات کے علاوہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ اور عورتوں کے استحصال اور عدم مساوات پر مبنی رویوں کا خاتمہ بھی شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل حکومت میں آ کر بھارت کی جانب سے جاری آبی جارحیت کا موثر تدارک کرے گی، سی پیک منصوبوں میں انفرا اسٹرکچر کو ترجیح دے گی اور چھوٹی صنعتوں کے فروغ  اور کسانوں اور مزدوروں کے لیے سود مند پالیسی تیار کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پروٹوکول اور سیکیورٹی میں فرق ہے، وزیراعظم اور چیف جسٹس اپنا پروٹوکول مجھے دے دیں اور میرا پروٹوکول خود لے لیں۔

ایم ایم کے صدر نے کہا کہ ہم نے ن لیگ کی حکومت سے علیحدگی اختیار نہیں کی بلکہ حکومت میعاد پوری کر کے ختم ہو گئی ہے، عمران خان سے ذاتی نہیں بلکہ نظریاتی اور سیاسی اختلاف ہے، انہوں نے کہا کہ تین ریٹائرڈ جرنیلوں نے کتاب لکھی کہ ملک کیسے بیچا۔


متعلقہ خبریں