جمہوریت ڈی ریل کرنے کے نئے نئے راستے نکالے جاتے ہیں، خورشید شاہ


سکھر: قومی اسمبلی میں سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ جمہوریت قائم رہی، پارلیمنٹ کے پانچ سال پورے کرنا بڑی کامیابی ہے، نواز شریف کی طرح یوسف رضا گیلانی کو بھی گھر بھیجا گیا اور راجہ پرویز اشرف آئے لیکن اصل چیز پارلیمنٹ کی مدت پوری کرنا ہے۔

سید خورشید شاہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد پہلی بار اپنے آبائی شہر سکھر آمد پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ  سندھ پاکستان پیپلز پارٹی کا قلعہ ہے، آئندہ انتخابات میں بھی اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے لیے نئے نئے راستے نکالے جاتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی اسے روکے گی، اس بار پنجاب میں پیپلز پارٹی رزلٹ دکھائے گی اور حکومت بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسائل موجود ہیں جو وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ حل ہو جائیں گے، صحت اور تعلیم بنیادی مسائل تھے لیکن سب سے بڑا مسئلہ آبادی اور پانی ہے، ہماری اولین ترجیح پانی کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کالا باغ کے ایشو کو چھیڑنا فیڈریشن سے کھیلنے کے مترادف ہے، کالا باغ کا صحیح فورم مشترکہ مفادات کونسل ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس میں میرا نام غلطی سے آیا تھا، اصغر خان کیس میں اگر عدالت نے نواز شریف کو بلایا ہے تو انہیں پیش ہونا چاہیے تھا۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ریحام خان کے مسئلہ میں ہمیں نہ ڈالیں۔

اس سے پہلے خورشید شاہ جب سکھر پہنچے تو ایئرپورٹ پر ان کا بھرپور اور پرجوش استقبال کیا گیا۔


متعلقہ خبریں