شاہ حسین اگر سپریم کورٹ سے رہا ہوا تو فیصلہ قبول کریں گے، وکیل خدیجہ صدیقی


اسلام آباد: خنجر کے وار کر کے زخمی کی گئی قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کے وکیل حسان نیازی کا کہنا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے جج صاحبان نے شاہ حسین کو رہا بھی کر دیا تو خدیجہ سمیت سب ان کا فیصلہ قبول کریں گے۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خدیجہ صدیقی کے وکیل حسان نیازی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقدمہ بہت مضبوط ہے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ سپریم کورٹ سے انصاف ملے گا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ خدیجہ نے چیمبر میں بلا کر صلح کرنے والی بات ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کے جج کے بارے میں کہی تھی، لاہور ہائی کورٹ کے جج صاحب کے بارے میں نہیں۔ تاہم اگر کہیں غلطی سے خدیجہ نے لاہور ہائی کورٹ کے جج کے بارے میں ایسا بولا ہے تو ضرورت پڑنے پر وہ اس پر معذرت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کا بہت احترام کرتے ہیں۔

حسان نیازی کا کہنا تھا کہ شاہ حسین کے والد نے صلح کے لیے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ سمیت کئی شخصیات کے ذریعے رابطہ کیا تھا مگر خدیجہ صدیقی نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی قسم کے دباؤ میں آنے سے انکار کر دیا۔

خدیجہ صدیقی کے وکیل کا کہنا تھا کہ صلح نہ ہونے کی ایک وجہ شاہ حسین کے والد کا حاکمانہ رویہ بھی تھا جس میں وہ یہ تاثر دیتے تھے کہ وہ صلح کا کہہ کر خدیجہ پر احسان کر رہے ہیں۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حسان نیازی کا کہنا تھا کہ خدیجہ حملہ مقدمہ صرف خدیجہ کا نہیں بلکہ پورے معاشرے کی خواتین کا ہے اور خدیجہ کی فتح پورے معاشرے کی اخلاقی فتح ہو گی۔

سات جون کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامہ میں میڈیا کو خدیجہ صدیقی کا مبینہ طور پر متعصب بیان چلانے پر معافی مانگنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں