تحریک انصاف کے نوجوانوں پر اعتماد کے دعوے بے بنیاد نکلے


لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نوجوانوں کو نمائندگی دینے کے دعوے صرف دعوے ہی ثابت ہوئے۔

لاہور کے صوبائی حلقوں میں صرف تین نوجوانوں کو پارٹی ٹکٹ مل سکا جبکہ قومی اسمبلی کی ایک بھی نشست پر نوجوان اپنے کپتان کا اعتماد حاصل نہ کرسکے۔

پاکستان تحریک انصاف کے نوجوانوں پراعتماد کے دعوے بے بنیاد نکلے، تحریک انصاف نے لاہور میں صوبائی اسمبلی کی 30 میں سے 15 نشستوں پر اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے لیکن صرف تین نوجوانوں کو ہی پارٹی کا ٹکٹ دیا گیا ہے۔

لاہورمیں صوبائی اسمبلی کے لیے سب سے ضعیف سیاستدان محمد یوسف اور میاں محمودالرشید ہیں جن کی عمریں 64، 64 سال ہیں جبکہ 50 سالہ خالد محمود بھی تحریک انصاف کے ٹکٹ پر لاہور سے انتخاب لڑیں گے۔ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے تحریک انصاف کے امیدواروں کی اوسط عمرساڑھے 46 سال بنتی ہے۔

صرف صوبائی اسمبلی ہی نہیں، پاکستان تحریک انصاف نے تو قومی اسمبلی کی نشستوں پر بھی پارٹی ٹکٹ کے لیے نوجوانوں کو نااہل قرار دے دیا ہے، حد تو یہ ہے کہ کپتان نے 75 سالہ کرامت ملک کو تو ٹکٹ جاری کردیا مگر ایک بھی نوجوان پر اعتماد نہیں کیا۔

68 سالہ شفقت، 66 سالہ ڈاکٹر یاسمین راشد اور 65 سالہ کپتان خود بھی لاہور سے میدان میں اتر رہے ہیں۔

پارٹی کے فیصلے پر نوجوانوں میں مایوسی کی لہر پھیل گئی ہے اور کئی نوجوان تحریک انصاف چھوڑ کر دوسری جماعتوں میں قسمت آزمائی کے لیے ہاتھ  پاؤں مار رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں