افغانستان میں جنگ بندی مثبت پیشرفت ہے، صدر ممنون حسین


بیجنگ/اسلام آباد : صدر مملکت ممنون حسین نے افغانستان میں جنگ بندی کو مثبت پیشرفت قرار دیا ہے۔ انہوں نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کی جانب سے طالبان کو مذاکرات کی دعوت دینے کو بھی خوش آئند قرار دیا۔

وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام مشترکہ خواہش ہے اور یہ عوام کی آمادگی سے ہی مکمل ہوسکتا ہے۔

صدر نے کہا کہ سی پیک سے ہماری کامیابیوں کو تقویت ملی اورپاکستان میں جمہوری اقدار و ادارے مضبوط ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں نو صنعتی زونز قائم کررہے ہیں۔

پاکستان کے صدر ممنون حسین نے کہا کہ صنعتی زونز میں صنعت کاروں کو خصوصی رعایت حاصل ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بہترہوئی ہے اور سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ماحول ہے۔

صدر پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے 18 ویں سربراہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔ پاکستان کو جون 2017 میں اس تنظیم کی رکنیت ملی تھی۔

پاکستان اوربھارت کو مستقل رکنیت ملنے کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کا یہ پہلا اجلاس ہے جو چین کے شہر چنگ ڈاؤ میں ہو رہا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے کل آٹھ ارکان ہیں جن میں چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان اور بھارت شامل ہیں۔

چین کی تحریک پرقائم ہونے والی تنظیم کا مقصد رکن ممالک کے درمیان سیاسی، سلامتی، تجارتی، اقتصادی اور معاشی شعبوں میں تعاون کا فروغ ہے۔


متعلقہ خبریں