ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن کی درخواست پھر مسترد

ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن کی درخواست پھر مسترد | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک بار پھر ملی مسلم لیگ کی بطور سیاسی جماعت رجسٹریشن کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

بدھ کے روز سنائے گئے فیصلے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن کے متعلق معاملہ کی سماعت کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو کچھ دیر بعد سنایا گیا۔

ممبر سندھ عبدالغفار سومرو کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے معاملہ کی سماعت کی۔ ملی مسلم لیگ کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ اگر پاکستان کا کوئی شہری سروس آف پاکستان میں نہیں ہے تو وہ سیاسی جماعت بنا سکتا ہے، وفاقی حکومت کسی بنیاد پر سیاسی جماعت کی رجسٹریشن کی مخالفت نہیں کر سکتی۔

وکیل ملی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی یہ پیشگی نہیں کہ سکتا کہ کسی سیاسی جماعت کے مستقبل میں کسی کالعدم تنظیم سے تعلقات ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملی مسلم لیگ کے سربراہ سیف اللہ خالد کا حافظ سعید سے کوئی تعلق نہیں۔

انتخابی کمیشن کے سامنے دلائل میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کو ہماری جماعت سے ذاتی عناد ہے، مسلم لیگ ن کے سابق سربراہ چند ممالک سے قریبی تعلقات کے باعث ہماری جماعت کے مخالف تھے، بھارت نہیں چاہتا کہ ملی مسلم لیگ قائم اور رجسٹر ہو۔

وکیل کا کہنا تھا کہ جماعت الدعوہ اس وقت انڈر آبزرویشن ہے لیکن ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں، کسی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن سے وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔

ملی مسلم لیگ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے رجسٹریشن سے انکار کے بعد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں سے انہیں دوبارہ انتخابی کمیشن سے رجوع کرنے کا کہا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں