الحدیدہ : عرب اتحاد نے فوجی کارروائی کا آغاز کردیا

سعودی اتحادی افواج کا یمن کی مرکزی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ | urduhumnews.wpengine.com

جدہ: سعودی عرب کی سربراہی میں قائم ’عرب اتحاد‘  نے یمن کی مرکزی بندرگاہ الحدیدہ کا قبضہ باغیوں سے چھڑوانے کےلیے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

’سنہری فتح‘ کے نام سے شروع کی جانے والی فوجی کارروائی 2015 سے جاری جنگ میں کی جانے والی سب سے بڑی فوجی کارروائی قرار دی جارہی ہے۔

اسٹریٹیجک اہمیت کی حامل بندرگاہ الحدیدہ پر فضائی اورسمندری اطراف سے حملے کیے جارہے ہیں۔ عرب اتحاد  کو اس کارروائی میں یمن کی جلا وطن حکومت کی حمایت بھی حاصل ہے ۔
العربیہ ڈاٹ کام کے مطابق متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ میں سعودی عرب کی قیادت میں باغیوں کے خلاف جاری لڑائی کے دوران اس کے چار سپاہی شہید ہوگئےہیں۔

امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق الحدیدہ میں لڑائی کے دوران فرسٹ نیول سارجنٹ خلیفہ سیف سعید الخاطری، علی محمد راشد الحسانی، سارجنٹ خمیس عبداللہ خمیس الزیودی اور العریف حمدان سعید العبدولی مارے گئے ہیں۔

سعودی عرب کے امریکا میں تعینات سفیر پرنس خالد بن سلمان نے الحدیدہ پورٹ کی جنگ کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ اپنے ٹویٹ میں سعودی سفیر کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا سے بندرگاہ کی آزادی اہمیت کی حامل ہے۔

سعودی عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ الحدیدہ کو آزاد کرانے کے معرکے کی حکمت عملی میں اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ شہریوں اور انفرا اسٹرکچر کو نقصان نہ پہنچے۔

یہ اقدام حوثی ملیشیا کی جانب سے پر امن حل کو قبول کرنے سے انکار کے بعد سامنے آیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگریہ جنگ لمبےعرصے تک جاری رہتی ہے توڈھائی لاکھ جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ نے کچھ عرصہ قبل خبردار کیا تھا کہ اگر الحدیدہ پر حملہ کیا گیا یا اس کو نشانہ بنایا گیا تو اس کے نتیجے میں قیامت خیز تباہی ہوسکتی ہے۔
عرب اتحاد نے الحدید ہ شہراوراس کے مضافات کے لیے ہنگامی امدادی منصوبے کا بھی فوری طورپراعلان کردیا ہے۔

اردو نیوز جدہ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزیرمریم ہاشمی کے اعلان کیا ہے کہ غذائی اشیا اور بنیادی انسانی ضروریات ذخیرہ کردی گئی ہیں اور انہیں ہنگامی بنیادوں پر تقسیم کیا جائے گا۔

مریم ہاشمی نے بتایا کہ عرب اتحا د کے جہاز، طیارے اورٹرک امدادی غذا، اشیا اور ادویات لےکر یمنی عوام کی امداد کےلیے پہنچے ہوئے ہیں۔

عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ حوثی باغیوں نے یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کو پرامن طریقے سے سرکاری افواج کے حوالے کرنے کی تمام سیاسی کوششیں ناکام بنادی تھیں۔

العربیہ کے ’سسـٹر‘چینل ’الحدث‘ سے بات چیت کرتےہوئے کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ حوثی ملیشیا نے الحدیدہ سے انخلا کےلیے دی گئی ڈیڈ لائن کو بھی کسی قابل نہیں سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ یمنی فوج عرب اتحاد کی مدد سے تمام محاذوں پر پیش قدمی کررہی ہے اور ہوائی اڈے کی جانب پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے۔

یمنی افواج نے عرب اتحاد کی مدد سے الحدیدہ شہر اور اس کی بندرگاہ کو حوثیوں کے قبضے سے واگزار کرانے کے لیے ’سنہری فتح‘ کے نام سے نئے معرکے کا آغاز کیا ہے۔


متعلقہ خبریں