عمران خان نے میرے لیے کسی کو فون نہیں کیا، زلفی بخاری

بیرون ملک محصور پاکستانیوں کے لیے ریلیف آپریشن شروع

اسلام آباد: سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان نے میرا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے لیے کسی کو بھی کال نہیں کی۔

زلفی بخاری نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ مجھے ایئرپورٹ پر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) حکام کی جانب سے بلیک لسٹ سے متعلق بتایا گیا تھا تاہم دو گھنٹے انتظار کے بعد عمرے کی ادائیگی کے لیے جانے کی اجازت مل گئی تھی۔

زلفی بخاری کے مطابق مجھے چھ روز کے لیے جانے کی اجازت دی گئی تھی لیکن میں تین روز میں ہی واپس آ گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے حکام نے ہی مجھے بلیک لسٹ سے نام نکالنے کا طریقہ کار بتایا تھا جس کے بعد میں نے نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا۔

زلفی بخاری نے دعویٰ کیا کہ جج کو بھی یہ نہیں معلوم تھا کہ بلیک لسٹ کون سا قانون ہے تاہم عدالت نے سیکشن افسر ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل ) کو 21 جون کو طلب کر لیا ہے۔

سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں، زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں شامل ہے اور اُن کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں تاہم زلفی بخاری کو عمران خان کے ہمراہ عمرے پر جانے کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے خصوصی اجازت نامہ جاری کیا گیا تھا۔

زلفی بخاری کو بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا کہ انہیں کس کی سفارش پر عمران خان کے ہمراہ باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں