عیدکادوسرا روز، کراچی کے چار نوجوان ڈوب کر جاں بحق

نالہ لئی میں ڈوبنے والے پانچوں بچوں کی تیسرے روز بھی تلاش جاری


کراچی: عید کے دوسرے روز کراچی کے ساحل پر نہاتے ہوئے دو نوجوان فراز اور اسامہ ڈوب گئے۔ دونوں نوجوان نارتھ ناظم آباد کے رہائشی تھے۔

ہاکس بے کے ساحل پر دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہونے کے باوجود ناظم آباد سے آئے نوجوان نہانے کے لیے پانی میں چلے گئے جو تیز رفتار لہروں میں اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکے اور ڈوب گئے۔

ساحل پر کوئی لائف گارڈز موجود نہ ہونے کے باعث ہاکس بے پر ڈوبنے والے دونوں نوجوانوں کو بچایا نہ جاسکا۔ پاک بحریہ کے لائف گارڈز نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں تاہم سمندری موجیں دونوں نوجوانوں کو گہرے پانی میں لے جاچکی تھیں۔

ڈوبنے والے نوجوان فراز کے بھائی نے ہم نیوز کو بتایا کہ فراز کی بہن کی عید کے چوتھے روز شادی تھی جس کے لیے گھر میں تیاریاں کی جارہی تھیں۔ فراز گھر والوں کو بغیر بتائے ہاکس بے آیا تھا۔ انتظامیہ کی جانب سے سمندر میں نہانے پر تو پابندی لگائی گئی لیکن لائف گارڈز کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔

ہاکس بے میں ڈوبنے والے دونوں نوجوانوں کی عمریں 20، 21 سال تھیں۔

ٹھٹہ کی مشہور کینجھر جھیل میں بھی عید کے دوسرے روز نہاتے ہوئے دو افراد ڈوب گئے۔ دونوں نوجوان اپنے دوستوں کے ہمراہ کراچی سے گھومنے آئے تھے۔ دونوں نوجوانوں کی لاشیں نکال کر اہلخانہ کے حوالے کردی گئیں۔

راولپنڈی کے نالہ لئی میں تین روز قبل ڈوبنے والے پانچ بچوں کی تاحال تلاش جاری ہے۔ عید سے ایک روز قبل چاند رات کو ایک ہی خاندان کے تین بچے فرحان، شناور اور سیدہ صہاب ڈھوک کھبہ جبکہ پیپلزکالونی کے دو بچے نالہ لئی میں بہہ گئے تھے۔

نالہ لئی صاف نہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو کے عملے کو دشواری کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔


متعلقہ خبریں