دشت میں مقابلہ: خاتون اور بچہ سمیت پانچ ہلاک، پانچ اہلکار زخمی


کوئـٹہ: سریاب کے علا قے تیرہ مل میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان ہونے والے مقابلے میں خاتون اور ایک بچہ سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے ہلاک ہونے والوں میں سے دو کے دہشت گرد ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

ایک دہشت گرد نے خود کو پولیس کی بکتربند گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لیا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پانچ زخمی سیکیورٹی اہلکاروں کو طبی امداد دینے کے لیے اسپتال روانہ کردیا گیا ہے۔

تیرہ مل میں کاؤنٹرٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں کی اطلاع پرعلی الصبح کارروائی شروع کی تھی جو تاحال جاری ہے۔ آخری اطلاع ملنے تک اپنے ٹھکانے پر موجود دہشت گرد سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کررہے ہیں، دہشت گرد چار دھماکے کرچکے ہیں اورانہوں نے ایک راکٹ بھی فائر کیا ہے۔

راکٹ لگنے سے ایک گاڑی کو نقصان کو پہنچا ہے۔اعلیٰ حکام کی ہدایت پرمزید تازہ دم دستوں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کا محاصرہ کرلیا ہے۔

واقعات کے مطابق سریاب کے علاقے دشت کے محلہ تیرہ مل میں دہشت گردوں کے خلاف سی ٹی ڈی نے علی الصبح کارروائی کی تو مکان میں موجود دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں سی ٹی ڈی کے چار جوان زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

ترجمان فرنٹیئرکوربلوچستان کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ اورسیکیورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے پر فرنٹیئرکور کو طلب کیا گیا ۔ ایف سی کےجوانوں نے موقع پر پہنچ کر دہشت گردوں کے زیراستعمال مکان سمیت علاقے کا محاصرہ کرلیا اورکارروائی شروع کردی۔

مکان میں موجود دہشت گردوں نے ایف سی کی آمد پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ چاردھماکے کیے اورراکٹ بھی فائر کیے جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے پولیس بکتربند گاڑی کے پاس دھماکے سے اڑا لیا۔ اس حملے میں سیکیورٹی اہلکار محفوظ رہے۔

حکام نے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لیے مزید تازہ دم دستے روانہ کردیے ہیں جنہوں نے محاصرے کے دائرہ کار کو بڑھا دیا ہے۔ تازہ دم دستے سیکیورٹی کے ضمن میں تمام ممکنہ اقدامات اٹھارہے ہیں۔

دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن اور ہونے والی فائرنگ کے باعث غیرمتعلقہ افراد کے علاقے میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

آپریشن میں ہلاک ہونے والے دونوں دہشت گرد گزشتہ روز سریاب میں لیویز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں ملوث تھے۔


متعلقہ خبریں