مصنوعی ذہانت رکھنے والی مشینیں: انسانوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ


وینکوور: ٹیکنالوجی کی دنیا میں تیزی سے تبدیلی لانے والی مصنوعی ذہانت پر مبنی مشینوں یا روبوٹس کو ماہرین نے ایک بار پھر انسانوں کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے سوئس نژاد امریکی پروفیسر میکس ٹیگ مارک نے ان خیالات کا اظہار ’ٹیڈ 2018 کانفرنس‘ میں کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مصنوعی ذہانت سے حاصل ہونے والے فوائد اور انسانوں کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا۔

ماہر طبعیات میکس ٹیگ مارک نے خبردار کیا ہے کہ ایک دن انسان اپنی ہی تخلیق کی ہوئی مصنوعی ذہانت رکھنے والی مشینوں کا غلام بن جائے گا۔ اس سے قبل بھی کئی ماہرین خدشہ ظاہر کرچکے ہیں کہ  آئندہ چند دہائیوں میں مشینیں باآسانی تمام کام کرکے انسانوں کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔

ٹیگ مارک کے مطابق ان کے ساتھی غیرمعمولی ذہانت پر مبنی ایسے روبوٹس کا خاکہ بنا رہے ہیں جو ذہانت کے معاملے میں انسانوں کو بھی مات دے سکتے ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ شاید انسان اس ذہانت کا توڑ نہ کرسکیں اور یہی سپر انٹیلی جنس انسانی بقاء کے لئے بھی خطرے کا باعث ہوسکتی ہے۔

کچھ عرصہ قبل ایک بڑے محقق کا کہنا تھا کہ لوگوں کو مصنوعی ذہانت رکھنے والے روبوٹ کا مقابلہ کرنے میں مشکل ہوگی جس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ روبوٹ انسانوں کو تباہ کردیں گے۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ کچھ سائنسدان ایسے روبوٹس کو انسانوں کی نئی نسل کے طور پر تسلیم کرچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں