سندھ پیپلز پارٹی کی جاگیر نہیں، جی ڈی اے


کراچی: گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سندھ پیپلز پارٹی کی جاگیر نہیں، ہم سندھ کے لیے متبادل ہیں۔

کراچی میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں جی ڈی اے کے سربراہ پیرپگارا نے کہا کہ سندھ میں دس سال سے بیوروکریسی میں وہی لوگ ہیں جو پہلے تھے اس لیے اب سندھ  کے افسران کو پنجاب اور پنجاب کے افسروں کو سندھ  بھیجا جائے، انہوں نے بتایا کہ  دو سے تین اضلاع  میں ہمارے دو دو امیدوارکھڑے ہو گئے ہیں ان میں سے کسی ایک کو دستبردار کیا جائے گا۔

جی ڈی اے کی رہنما فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سندھ  کے سیاسی رہنما جی ڈی اے کے ٹکٹ کے منتظر ہیں اور لوگوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں، انہوں نے بتایا کہ تین چار اضلاع کا فیصلہ بھی جلد ہوجائے گا، سب کو بتا رہے ہیں کہ الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیلٹ باکسز کی نگرانی فوج کو کرنی چاہیئے تا کہ مینڈیٹ پر کوئی ڈاکہ نہ ڈال سکے، اگر ہفتے میں ہمارے خدشات دور نہ کیے گئے تو احتجاج کریں گے کیونکہ متعدد بدعنوان افراد کے فارم بھی منظور کیے گئے ہیں۔

سید غوث علی شاہ نے کہا کہ جی ڈی اے پیپلز پارٹی کا متبادل ہے کیونکہ ہم سندھ کے لوگوں کا مزاج سمجھتے ہیں، ارباب غلام رحیم نے کہا کہ جو لوگ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ کے آسرے میں بیٹھے تھے اب سب نکل رہے ہیں جس کی سب سے بڑی مثال علی نواز شاہ اور دیگر ایم این ایز کا پارٹی چھوڑنا  ہے۔

ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ہم الیکشن کمشنر سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھیوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے، انہوں نے خبردار کیا کہ 27 جون تک تحفظات  دور نہیں کیے گئے تو احتجاج کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے پیپلز پارٹی کو زرداری لیگ سمجھتی ہے۔

ڈاکٹر صفدرعباسی نے کہا کہ آج پیغام دے رہے ہیں کہ ہم متبادل ہیں اور الیکشن کے لیے تیار ہیں۔

اجلاس کے دوران جی ڈی اے کے سربراہ پیرپگارا اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود شاہ کے درمیان  رابطہ بھی  ہوا۔


متعلقہ خبریں