کلثوم نواز کی صحت بہتری کے باوجود خطرے کی زد میں

کلثوم نواز کی صحت بہتری کے باوجود خطرے کی ضد میں | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد/لندن: لندن کے ایک طبی مرکز میں زیرعلاج سابق وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم نواز کی طبیعت بہتر ہونے لگی تاہم حالت خطرے سے نہیں نکلی۔

نوازشریف کا اپنی 68 سالہ اہلیہ کے متعلق کہنا تھا کہ جمعرات کو وہ ہوش میں تھیں، کاش کچھ وقت اور پہلے آجاتے۔

ایک روز قبل اہلیہ کی صحت کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کی حالت تشویشناک ہے۔ جب سے میں یہاں آیا ہوں وہ ہوش میں نہیں آئیںم میری ان سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی،بس آئی سی یو میں جاکر انہیں کچھ دیر کے لیے دیکھ لیتا ہوں۔

سابق وزیراعطم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کا لندن مین علاج جاری ہے، نواز شریف ہارلے اسٹریٹ پہنچے تو پہلے سے لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے کلثوم نواز کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

نواز شریف آدھ گھنٹے تک کلینک میں رہنے کے بعد واپس چلے گئے،،کلثوم نواز کی عیادت کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور نصرت شہباز  بھی ہارلے اسٹریٹ پہنچے۔ اس دوران انہوں نے صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے کسی سیاسی سوال کا جواب نہ دیا، ان کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز انتہائی نگہداشت کے شعبہ میں ہیں، ان کی صحتیابی کے لیے ڈاکٹر پوری کوششیں کر رہے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وہ جلد وطن واپس روانہ ہو رہے ہیں۔

مریم نواز نے والدہ کی صحت کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی طبیعت اب بھی بہتر نہیں ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، سینیٹر نزہت صادق  اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف بھی ہارلے کلینک پہنچے، لیگی رہنما نہال ہاشمی بھی کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن پہنچے، انہوں نے کہا کہ ہمارے کوئی سیاسی مقاصد نہیں صرف عیادت  کے لیے پہنچا ہوں۔

سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل بھی کلثوم نوازکی عیادت کے لیے ہارلے اسٹریٹ کلینک پہنچے۔ انہوں  نےوزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کی اور اہلیہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق لیگی رہنماؤں کی لندن میں سیاسی مشاورت بھی ہوئی جس کے لیے نواز شریف ہارلے کلینک سے روانہ ہوئے۔ مشاورت میں زعیم قادری کی ناراضگی اور شہباز شریف کی وطن واپسی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ مشاورتی نشست میں نواز شریف، شہبازشریف، خواجہ آصف اور اسحاق ڈار شامل ہوئے۔


متعلقہ خبریں