ووٹ بینک نون لیگ کا ہے یا میرا، 25 جولائی کو پتہ چل جائے گا، نثار


اسلام آباد: سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کو کبھی نقصان نہیں پہنچا سکتا، پارٹی سے بغاوت کی نہ ہی نالاں ہوں، صرف اختلاف کیا ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی صدارت کا بل ضمیر پر بوجھ تھا پھر بھی ووٹ دیا، نوازشریف سے ذاتی نہیں سیاسی اختلاف کیا، مسلسل آٹھ مرتبہ قومی اسمبلی کا رکن  منتخب ہونا اعزاز ہے، گزشتہ ایک سال سے نوازشریف سے اختلافات چل رہے ہیں، دس دن قبل میرے خلاف جھوٹی خبر پھیلائی گئی، اس کی وضاحت کرنے آیا ہوں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ملا فضل اللہ بہت عرصے سے امریکہ کے نشانے پر تھا اسے پہلے کیوں نہیں مارا گیا، اگر حکومت میں ہوتا تو امریکہ سے وضاحت طلب کرتا، کئی بار کہہ چکا ہوں کہ پاکستان کے خلاف سازش ہو رہی ہے،  آرمی چیف افغانستان گئے تو میرے دل نے کہا کہ کچھ ضرور ہو گا اور دو دن بعد ملا فضل اللہ مارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے جو سروے کرائے اس بنیاد پر ٹکٹ تقسیم کیے گئے، سروے میں 99  فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ وہ چوہدری نثار کو ووٹ دیں گے، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے بھی سروے میں مجھے ووٹ دینے کا کہا۔

سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نون لیگ چھوڑنی ہوتی تو عمران خان کی طرف سے کھلی پیشکش تھی، ایوان میں بھی میں نے آخری وقت تک پارٹی کا ساتھ  دیا، نواز شریف نے شیخ مجیب والا بیان دیا تب بھی میں خاموش رہا، ممبئی حملوں پر نوازشریف کے بیان پر پاکستان سے متعلق ریکارڈ درست کرنے کے لیے بیان دیا، ممبئی حملوں کا کیس بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے نہیں آگے نہیں بڑھا۔

انہوں نے کہا کہ نون لیگ کا ووٹ بینک ہے یا چوہدری نثار کا 25 جولائی کو واضح ہو جائے گا، مجھے ٹکٹ کی اتنی ضرورت ہوتی تو انٹرویو دینے چلا جاتا، انٹرویو پہلے کب دیا جو اب دیتا، انٹرویو نئے لوگوں کا ہوتا ہے آٹھ  بار وزیر رہنے والوں کا نہیں ہوتا، آزاد انتخاب لڑوں گا، دائیں دیکھ رہا ہوں نہ  بائیں، چاروں حلقوں سے آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔

چوہدری نثار نے کہا کہ ڈان لیکس میں خود ساختہ خبرلیک کی گئی، ڈان کے رپورٹر کو بتائی گئی بات اجلاس میں ہوئی ہی نہیں، میرا بیان اس معاملے میں ریکارڈ پر ہے، بہت سے معاملات حساس ہوتے ہیں جو عوام سے شئیر نہیں کیے جا سکتے، مجھے نون لیگ کے معاملات سے متعلق کئی باتیں معلوم ہیں مگر میں نہیں بولوں گا، میری کسی سیاسی جماعت سے بات نہیں چل رہی۔


متعلقہ خبریں