ایم ایم اے نے کراچی سے قومی و صوبائی امیدواروں کا اعلان کر دیا


کراچی: متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) نے عام انتخابات کے لیے کراچی سے قومی اسمبلی کے 21 اور صوبائی اسمبلی کے 44 حلقوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔

کراچی کے مقامی ہوٹل میں ایم ایم اے کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کراچی سے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے علاوہ قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے ترجیحی امیدوار اور صوبائی اسمبلی میں اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان بھی کیا۔

ایم ایم کے رہنما کے مطابق کراچی کے حلقہ این اے 236 سے برفت، این اے 237 اور این اے 238 سے محمد اسلام، این اے 239 سے محمد حلیم خان غوری اور این اے 240 سےعبد الجمیل خان متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ہوں گے۔

اسی طرح این اے 241 سے سلیم حسین، این اے 242 سے اسد اللہ بھٹو، این اے 243 سے اسامہ رضی، این اے 244 سے زاہد سعید، این اے 245 سے سیف الدین، این اے 246 سے مولانا نورالحق، این اے 247 سے محمد حسین محنتی، این اے 248 سے قاری محمد عثمان، این اے 249 سے سید عطا اللہ شاہ اور این اے 250 سے حافظ نعیم الرحمٰن کو ایم ایم کے ٹکٹ دیے گئے ہیں جبکہ حلقہ این اے 251 سے محمد لئیق خان، این اے 252 سے عبد المجید خاصخیلی، این اے 253 سے منعم ظفرخان، این اے 254 سے راشد نسیم، این اے  255 سے محمد مستقیم قریشی اوراین اے 256 سے ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی امیدوار ہوں گے۔

دوسری جانب سندھ اسمبلی کی نشتسوں کے لیے پی ایس 87 سے حافظ حمد اللہ حقانی، پی ایس 88 سے محمد الطاف پٹنی، پی ایس 89 سے ممتاز حسین سہتو، پی ایس 90 سے پیراحسان اللہ، پی ایس 91 سے مولانا احسان اللہ ٹکروی، پی ایس 92 سے فاروق خلیل اور پی ایس 93 سے توفیق الدین صدیقی ایم ایم کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے۔

اسی طرح پی ایس 94 سے محمد اسلم پرویزعباسی، پی ایس 95 سے محمد ایوب عباسی، پی ایس 96 سے رجب علی عباسی، پی ایس 97 سے منصورفیروز، پی ایس 98 سے مولانا عبدالحق عثمانی، پی ایس 99 سے مولانا محمد غیاث/لالا خان اور پی ایس  100 سے محمد یونس بارائی کو ٹکٹ ملا ہے۔

لیاقت بلوچ کے مطابق پی ایس 101 سے بابر قمرعالم، پی ایس 102 سے سید محمد قطب، پی ایس 103 سے محمد جنید مکاتی، پی ایس 104 سے ظہوراحمد جدون، پی ایس 105 سے سرورعلی، پی ایس 106 سے محمداسلم غوری، پی ایس 107 سے فضل الرحمٰن، پی ایس 108 سے سید عبدالرشید، پی ایس 109 سے فیصل عبد الغفار اور پی ایس 110 سے عبد القادر امیدوار ہوں گے۔

متحدہ مجلس عمل کی طرف سے پی ایس 111 سے محمد سفیان دلاور، پی ایس 112 سے نیک امان اللہ خان، پی ایس 113 سے سجاد احمد، پی ایس 114 سے قاری محمد عثمان/اکبر شاہ ہاشمی، پی ایس 115 سے حافظ محمد نعیم ، پی ایس 116 سے مولانا عمر صادق، پی ایس 117 سے مدثر حسین انصاری، پی ایس 118 سے سید حیدر شاہ، پی ایس 119 سے عطاربی اور پی ایس 120 سے عبد الرزاق میدان میں اتریں گے۔

کراچی سے صوبائی اسمبلی کے لیے ایم ایم اے نے پی ایس 121 سے حبیب الرزاق، پی ایس 122 سے سید محمدرضوان شاہ، پی ایس 123 سے محمد یوسف، پی ایس 124 سے خالد صدیقی، پی ایس 125 سے عبدالباقی، پی ایس 126 سے فاروق نعمت اللہ، پی ایس 127 سے محمد صدیق راٹھور، پی ایس 128 سے سید وجیہ حسن، پی ایس129 سے حافظ نعیم الرحمٰن اور پی ایس130 سے محمد نسیم صدیقی کو ٹکٹ دیا ہے۔

ام عطیہ، کوثر ناصر، عزیزہ انجم، ا فشاں نوید، ذکیہ اورنگزیب، پروین خان اور مسفرہ جمال متحدہ مجلس عمل کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے ترجیحی امیدوار ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی میں اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے سوائیل نذیر، سونیا کمارکتھری، کاشف پرویز، دلیپ کمار اور ڈاکٹر شنکر لعل متحدہ مجلس عمل کی طرف سے امیدوار ہوں گے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ انتخابات کے ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں ابھی تک بے یقینی ہے، آج وہ لوگ الیکشن کے ذریعے اقتدار پر قابض ہونا چاہتے ہیں جن کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں تاہم وہ یاد رکھیں کہ اب روایتی سیاست اور روایتی نتائج تسلیم نہیں کیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں