پاکستان کے متعلق فیصلے کے لیے ایف اے ٹی ایف کا اجلاس شروع

فوٹو: فائل


پیرس/اسلام آباد:منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی نگرانی کرنے والی اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا باضابطہ فیصلہ کن اجلاس آج سے شروع ہورہا  ہے۔ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا جائے یا نہیں ؟

ایف اے ٹی ایف کے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور آج ہونے والے اجلاس میں اس پر مزید غور کیا جائے گا۔

نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی قیادت میں پاکستانی وفد  ملک میں منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل پیش کرے گا۔24سے29 جون تک پیرس میں ہونے والے اس اجلاس میں پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے مستقبل کے مطالبات کی فہرست اور ایکشن پلان دیا جائے گا۔

نگراں وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے متعلقہ محکموں کو ہدایات دی تھیں کہ وہ تمام انتظامی اور قانونی خلا درست کریں تاکہ ایف اے ٹی ایف کے آئندہ اجلاس میں ان اقدامات کی تفصیل پیش کی جا سکے۔

ایف اے ٹی ایف کے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کے تین رکنی وفد نے 27 صفحات پر مشتمل اینٹی منی لانڈرنگ اوراینٹی ٹیرر فناسنگ اقدامات پرمبنی رپورٹ پیش کی تھی۔ سابقہ دور حکومت میں پیش کی جانے والی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا گیا تھا۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا تھا۔

اس ادارے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام کو دہشت گردی، کالے دھن کو سفید کرنے اور اس قسم کے دوسرے خطرات سے محفوظ رکھا جائے اوراس مقصد کیلئے قانونی اور عملی اقدامات کیے جائیں۔


متعلقہ خبریں