رجب طیب اردوان دوبارہ ترکی کے صدر منتخب


انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان 50 فیصد ووٹ حاصل کرکے ترکی کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق 92 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل کرلی گئی ہے جس میں اردوان کو واضح برتری حاصل ہےجبکہ ان کے حامیوں نے فتح کا اعلان کرکے جشن منانا شروع کردیا ہے۔

ترکی کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدارتی الیکشن میں ڈالے گئے 86 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہو چکی ہے اور صدر رجب طیب اردوان نے ڈالے گئے ووٹوں میں سے 53.73 فی صد ووٹ حاصل کر لیے ہیں جبکہ ان کے حریف ریپبلکن پیپلز پارٹی کے امیدوار محرم انجی نے 30.2 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

اس انتخاب میں صدر رجب طیب اردوان کو دوسری مرتبہ پانچ سال کے لیے صدر بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ہو گا، صدر اردوان نے کل ڈالے گئے ووٹوں کا پچاس فیصد سے زیادہ حاصل کر لیا تو وہ مسلسل دوسری بار صدر منتخب قرار پائیں گے۔

صدارتی انتخابات کے علاوہ ترکی میں پارلیمانی انتخابات بھی ہو رہے ہیں، سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ ابھی تک گنے گئے 82 فیصد ووٹوں میں صدر کی اے کے پارٹی 43.4 فیصد ووٹ حاصل کر چکی ہے اور وہ اپنی حریف پارٹی سی پی ایچ  سے آگے ہے جس نے صرف 18 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

ترکی کے سرکاری میڈیا نے ووٹنگ کا تناسب 87 فیصد بتایا ہے۔

اتوار کی صبح صدر رجب طیب اردوان نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ اس مرتبہ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ زیادہ رہا ہے اور ابتدائی نتائج آج ہی آنا شروع  ہو جائیں گے۔

انہوں نے استنبول میں کہا کہ ان انتخابات کے ساتھ ترکی ایک جمہوری انقلاب سے گزر رہا ہے۔

صدارتی اور پارلیمانی ووٹنگ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے ہوا۔

اگر صدر اردوان ان انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں تو انہیں مزید اختیارات حاصل ہو جا‏‏‏ئیں گے، ترکی میں جولائی 2016 میں صدر اردوان کا  تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد سے ایمرجنسی نافذ ہے۔

یہ انتخابات نومبر 2019 میں ہونے تھے لیکن صدر اردوان نے انہیں قبل از وقت کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں