وزیراعظم ، پانی وبجلی کا مسئلہ خود دیکھ لیں : چیف جسٹس کی اپیل


اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے نگراں وزیراعظم پاکستان جسٹس (ر) ناصرالملک سے اپیل کی ہے کہ ملک میں  پانی اوربجلی کےمسئلےکو وہ خود دیکھیں۔ نگراں وزیراعظم سابق چیف جسٹس آف پاکستان ہیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے یہ اپیل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پانی کی کمی پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران کی۔

جسٹس آف پاکستان ثاقب نثارنے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ اسلام آباد کوپانی فراہم کرنے والا راول  ڈیم ڈیڈ لیول تک پہنچ گیا ہے اور آدھے شہرمیں پینے کا پانی موجود نہیں ہے۔ انہوں نے استفسارکیا کہ اسلام آباد کو کہاں سے پانی مل رہا ہے؟

چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ جب تک عدالت ایکشن نہ لے کسی کے کان پرجوں تک نہیں رینگتی ہے۔ برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  سارےادارے ایک دوسرےپرذمہ داری ڈال رہےہیں۔ سپریم کورٹ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ رپورٹ آجاتی ہے لیکن پیش رفت نہیں ہوتی۔

عدالت عظمیٰ کے سربراہ نے کہا کہ وفاقی حکومت اب تک اپنےبندے پورے نہیں کر سکی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت پانچ  لوگوں سے چل سکتی ہے؟ انہوں نے ریمارکس دیے کہ جب تک مسئلے کا حل نہ نکلےحکومت نہ اٹھے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کو پانی کی فراہمی کرنے والا راول ڈیم بھی خشک ہونے کے قریب ہے۔ راول ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول تک آگئی ہے۔ اس صورتحال میں شہر اقتدار اور جڑواں شہر راولپنڈی پانی کی سخت کمی سے دوچار ہوگئے ہیں۔

اسلام آباد میں پانی کی قلت کے سبب زیادہ تر گھروں اورتجارتی مراکز میں عوام الناس کا انحصار بورنگ کے پانی پر ہے۔ اندھا دھند کرائی جانے والی بورنگ کے سبب زیرزمین  پانی کی سطح اس خطرناک حد تک گرگئی ہے کہ پہلے 125 فٹ بورنگ پر پانی مل جاتا تھا لیکن اب 350 فٹ بورنگ کرانے پر بھی بمشکل پانی میسرآتا ہے۔

کراچی کو روزمرہ کی ضروریات کا پانی فراہم کرنے والا حب ڈیم بھی بارشیں نہ ہونے کے سبب خشک ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے شہر قائد کو شدید قلت آب کا سامنا ہے۔

حب ڈیم میں پانی کی سطح نو انچ سے بھی کم رہ گئی  ہے جس سے کراچی کے متعدد علاقے پانی کے بحران سے دوچار ہوگئے ہیں۔

کراچی کو پانی کی فراہمی کے دو بڑے ذرائع  ہیں۔ اول حب ڈیم اور دوئم کینجھر جھیل ہیں۔ حب ڈیم اورکینجھر جھیل سے پانی بذریعہ دھابیجی، گھارو اورحب پمپنگ اسٹیشنزکے ذریعے کراچی پہنچایا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگربارشیں نہ ہوئیں تو جولائی کے آخری ہفتے میں کراچی کو پانی کی فراہمی مکمل طورپر بند ہونے کے خدشات موجود ہیں۔

21 لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل اسلام آباد کی یومیہ پانی کی ضرورت 120 ملین گیلن ہے جب کہ فراہم کیا جانے والا پانی مطلوبہ مقدار کے نصف  سے بھی کم ہے۔

راول ڈیم میں اس وقت نیلگوں پانی کی جگہ خشکی اور پتھر دکھائی دے رہے ہیں اور آبی حیات کی جان کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔

سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں کیس کی سماعت کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں