بلتستان ڈائری : اسکردو اور گردونواح میں سیاحوں کے ڈیرے

گلگت: مسافر گاڑی پر فائرنگ، 5 جاں بحق 8 زخمی

سیاحت کے نکتہ نظر سے دیکھا جائے تو گلگت بلتستان قدرتی مناظر سے مالا مال خطہ ہے۔  ہر سال بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ یہ خطہ اپنے بلند و بالا پہاڑوں ، ٹھاٹھیں مارتے دریاؤں، وسیع  و عریض سرسبز میدانوں اور دلکش آبشاروں کی وجہ سے پوری دنیا کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔ سال رواں بھی بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا ہے۔

یہ غیرملکی سیاح بلند و بالا پہاڑوں پر مہم جوئی کی غرض سے آتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ابھی تک مختلف پہاڑوں پر ٹریکنگ کی غرض سے 18 گروپس بلتستان آ ئے  ہیں جن میں 48 ممبرز شامل ہیں۔ اسی طرح 28251 فٹ اونچی چوٹی کے ٹو، 26509 فٹ اونچی گیشا بروم  ون، 26362 فٹ بلند گیشا بروم ٹو،  26414 فٹ بلند براڈ پیک اور دیگر بڑی چوٹیاں سر کرنے کے لیے اب تک سات ٹیمیں اسکردو پہنچ  چکی ہیں۔ یوں مجموعی طور پر 25  سے زائد غیر ملکی گروپس بلتستان پہنچ  چکے ہیں جن  میں شامل ممبران کی تعداد 114 ہے۔  گزشتہ سال پانچ لاکھ  سے زائد ملکی سیاحوں نے بلتستان کا رخ کیا تھا اور توقع ہے کہ رواں  سال تین لاکھ سے زائد ملکی سیاح بلتستان آئیں گے۔ گلگت اسکردو روڈ پر تعمیراتی کام کے باعث سیاحوں کی تعداد میں کمی واقع آئی ہے۔

محکمہ سیاحت کے مطابق 2007 میں بلتستان آنے والے سیاحوں کی تعداد 11420 تھی جبکہ 2008 میں یہ تعداد کم ہو کر 7748 ہو گئی۔ اسی طرح 2009 کے دوران سیاحوں کی آمد کی شرح میں اضافہ دیکھنے کو ملا اور یہ تعداد بڑھ کر 14106 ہو گئی۔ 2010 کے دوران 22334 سیاح بلتستان آئے مگر 2011 میں یہ تعداد کم ہو گئی اور 19944 سیاحوں کی آمد ہوئی۔ 2012 میں ایک بار پھر سیاحوں کی آمد و رفت میں اضافہ دیکھنے کو ملا اور مجموعی طور پر 20133 سیاح بلتستان آئے۔  2013 میں 19846، 2014 میں 22932، 2015 میں 39435، 2016 میں 29357 اور گزشتہ برس 2017 میں مجموعی طور پر 310986 سیاحوں نے اس خطے کا رخ کیا۔

اس تفصیل سے دیکھا جا سکتا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں میں مہم جوئی اور ٹریکنگ کی غرض سے آنے  والے غیر ملکی سیاحوں اور گروپس کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ محکمہ سیاحت بلتستان ڈویژن کے مطابق 2017 میں ٹریکنگ کی غرض سے 11 گروپس بلتستان آئے جبکہ مختلف چوٹیوں پر مہم جوئی کے لیے آنے والوں کی تعداد 24  اور مجموعی طور پر غیر ملکی گروپس کی تعداد 35  رہی۔ ان گروپس میں 337 غیرملکی سیاح  شامل تھے۔ یہ تعداد 2011 میں بڑھ گئی اور اس سال 707 غیرملکی اس علاقے میں آئے۔ اگر 2012 کی بات کی جائے تو ٹریکنگ کی غرض سے 140 گروپس جبکہ مہم جوئی کی غرض سے 168 گروپس بلتستان آئے۔ اس سال 894 غیر ملکی سیاح بلتستان آئے۔

2013 کے دوران ٹریکنگ کی غرض سے 89 گروپس، مہم جوئی کے لیے 17 اور مجموعی طور پر 497 غیر ملکی سیاح بلتستان آئے۔ اسی طرح 2014 میں غیر ملکی مہم جو اور ٹریکنگ کی غرض سے آنے والوں کی کل تعداد 322 رہی۔ 2015  میں 326، 2016 میں غیر ملکی مہم جو اور ٹریکنگ کے لیے 84 ٹیمیں بلتستان آئیں جبکہ 2017 میں 33 غیر ملکی ٹیمیں ٹریکنگ کے لیے اور 162 گروپس مہم جوئی کے لیے آئے۔ اس سال مجموعی طور پر 764 غیر ملکی سیاح بلتستان آئے۔


متعلقہ خبریں