آرمی چیف نے انتخابات میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی

دس لاکھ سرکاری ملازمین حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عام انتخابات میں فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نےعام انتخابات میں پاک فوج کی تعیناتی کی سمری منگل کے روز وزارت دفاع  کو ارسال کی تھی، سمری میں پاک فوج کے جوانوں کی تعداد کا  تعین نہیں کیا گیا تھا تاہم بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے ساڑھے تین لاکھ اہلکاروں کی خدمات طلب کی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت دفاع نے رسمی طور پر الیکشن کمیشن کی درخواست پر فوجی جوانوں کی تعیناتی کی حامی بھر لی تھی اور بدھ  کے روز چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے باضابطہ طور پر پاک فوج کی عام انتخابات کے لیے تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

الیکشن کمیشن نے پاک فوج کو آئین کے آرٹیکل 220 اور آرٹیکل 245 کے تحت انتخابات کے دوران ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے طلب کیا ہے، پاک فوج کے جوانوں کو پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے درخواست کی تھی  کہ پرامن انتخابات کے لیے پاک فوج کی مناسب تعداد تعینات کی جائے اور پولنگ اسٹیشنز پر فول پروف سیکیورٹی مہیا کی جائے جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوجی جوانوں کی اضافی نفری موجود ہو گی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ اسٹیشنز پر پاک فوج کے دستے 23 جولائی سے 26 جولائی تک  تعینات رہیں گے جبکہ تمام پرننٹنگ پریسز پر بیلٹ پیپرز کی طباعت بھی پاک فوج  کی نگرانی میں ہونی ہے ،  پرنٹنگ پریسز پر بدھ 27  جون  سے 25 جولائی تک فوج تعینات رہے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ عام انتخابات کے لیے دو برسوں کے دوران ریٹائرڈ ہونے والے اہلکاروں کو بھی بلا لیا گیا ہے، بتایا گیا ہے کہ وزارت دفاع  نے تینوں مسلح افواج کے ریٹائرڈ فوجیوں کو بھی الیکشن ڈیوٹیوں کے لیے طلب کیا ہے اور ریٹائرڈ جوانوں کے پاس بھی مکمل اختیارات ہوں گے۔


متعلقہ خبریں