میری جگہ والد انتخابی امیدوار ہوں گے، دانیال عزیز

دانیال عزیز گرفتار

دانیال عزیز نےشوکاز نوٹس کا جواب دیدیا


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اورسابق وفاقی وزیر دانیال عزیز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آئے گا تو اس کے بعد دیکھیں گے کہ ہم نے کیا کرنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ فیصلہ پڑھ کرہی قانونی جائزہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حلقہ انتخاب سے اب ان کے والد انتخاب میں حصہ لیں گے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے توہین عدالت کا مجرم قرار دیے جانے کے بعد احاطہ عدالت کے باہر ذرائع ابلاغ (میڈیا) سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے والد نے متبادل کے طور پر پہلے ہی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت میری جماعت عدالت کا احترام کرتی ہے۔

سابق وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کہا کہ میں بڑے بڑے اداروں میں رہا ہوں اور پوری زندگی اپنے ملک کے لیے صرف کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس ملک میں میرے مخالفین کے تین تین ہزار صفات پر مشتمل نیب میں کیسز ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے حلقہ انتخاب میں انہیں برتری حاصل ہے اوران پر کرپشن یا خوردبرد کا بھی کوئی الزام نہیں ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اس فیصلے کا اثر ان کے حلقے پر پڑے گا۔

پی ایم ایل (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا کہ پہلے والے کیس میں مجھے بری کیا گیا اور دوسرے میں کورٹ ختم ہونے تک کی سزا سنا دی گئی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کچھ لوگ اس فیصلے کو یوسف رضا گیلانی کے کیس کی طرح سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی ، زرداری اور جاوید ہاشمی نے جیلیں کاٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی جیل کاٹ کر وزیراعظم بن گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے نہ جیل کاٹی ہے اورنہ ہی عدالت کی خلاف ورزی کی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیزنے کہا کہ اختلاف کرنا ہماراحق ہے لیکن ہم نے اسلام آباد کو بند یا مفلوج نہیں کیا اور نہ پورے صوبے کو مرکز کے ساتھ  لڑ وا یا ہے۔

جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کے دور میں جنرل(ر) تنویر نقوی کے قائم کردہ ’قومی تعمیرنو بیورو‘ کی سربراہی سے نوازے جانے والے دانیال عزیز نے کہا کہ میں نے ملک میں جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا اورترقی کے لیے خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نہ وہ پنشن پر ہیں اورنہ ہی انہوں نے پلاٹ لیے ہیں۔

سپریم کورٹ میں اپنے مقدمے کے متعلق انہوں نے کہا کہ عدالت میں پریس کانفرنس کی کلپ دکھائی گئی تھی لیکن کلپ میں وہ الفاظ نہیں تھے جو میں نے کہے تھے۔

دانیال عزیز نے کہا کہ نجی ٹی وی کی ویڈیو سنسر کراکے چلائی گئی اور ویڈیو چلی تو اس میں ٹون کی آواز تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ویڈیو ان کو اپنے رپورٹر یا کیمرہ مین سے نہیں بلکہ کسی اور سورس سے ملی تھی اورایک پرائیوٹ فنکش کی تھی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے واضح کیا کہ انہوں نے جاوید ہاشمی کے الفاظ بطور حوالہ استعمال کیے تھے۔

سابق وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے- 77 ناروال ون سے 25 جولائی کو منعقد ہونے والے انتخابات میں حصہ لے رہےتھے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے دانیال عزیز کو توہین عدالت کا مرتکب قراردیتے ہوئے عدالت کی برخاستگی تک کی سزا سنائی۔ قانوناً وہ آئندہ پانچ سال کے لیے نااہل ہوگئے ہیں۔

عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ عدالت میں دانیال عزیز کے خلاف فیصلہ جسٹس مشیرعالم نے پڑھ کرسنایا۔


متعلقہ خبریں