اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کرنے کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا ہے۔
مقبوضہ وادی کشمیر کے نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کے خلاف جاری ریاستی ظلم وجبرکے خلاف آواز بلند کرنے پراب ٹوئٹر صارفین کے اکاؤنٹس کو جزوی یا مستقل طور پر بلاک کیا جارہا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ اس سے قبل بھی صارفین کی جانب سے شیئر کیے جانے والے مواد کی کاٹ چھانٹ کرتی رہی ہے۔
Kashmir activists in #Pakistan are receiving suspensions and warnings from twitter for "violating Indian law".
— Pakistan Defence (@defencedotpk) June 27, 2018
متعدد ٹوئٹر صارفین کا کہنا تھا کہ انہیں ای میلز موصول ہو رہی ہیں جس میں ’بھارتی قانون‘ کی خلاف ورزی کرنے پر انہیں متنبہ کیا جارہا ہے۔
"We are writing to inform you that Twitter has received official correspondence regarding your Twitter account, @ZaidZamanHamid. The correspondence claims that your account is in violation of Indian law"
I received this mail from Twitter.
Does Twitter operate under Indian law?— Zaid Hamid (@ZaidZamanHamid) June 27, 2018
ٹوئٹر کے ان اقدامات کو سماجی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ طاقت کا بہیمانہ استعمال کرنے کے بعد اب انڈیا اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔
Once again @Twitter is blocking accounts of those who stand 4 truth &against atrocities in #Kashmir.
Kashmir isn’t part of India as per Indian Law then how come Indian Laws can be applicable on Kashmir.Standing 4 own rights is not violation of any Law #StandUpForKashmiriActivist pic.twitter.com/AevU9tPgds— J.J (@JazminJaed) June 27, 2018
کشمیریوں پر ہونے والے مظالم چھپانے کے لیے مقبوضہ وادی میں بھارت کی جانب سے انٹرنیٹ اور موبائل کمپنیوں کی سروسز بند کردی جاتی ہیں۔ ایسے میں ان مظلوم کشمیریوں کی آواز بننے والے سماجی کارکنوں کو نشانہ بنانا مذموم بھارتی کوشش ہے۔
بھائیو!
کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانے پر میرا اکاؤنٹ بھارتی گورنمنٹ کے کہنے پر ٹوئیٹر نے لاک کر دیا تھا جو اب واپس آ چکا ہے، یاد رہے 26 نومبر 2016 میں میرا آفیشل @HanzalaOfficial اکاؤنٹ بھارت نے سسپینڈ کروایا تھا اور مجھے 80 ہزار فالورز کا نقصان اٹھانا پڑا— M Hanzala Tayyab MHT (@OfficialHanzala) June 27, 2018
اس ضمن میں پاکستانی سماجی کارکن ارم احمد خان کا اکاؤنٹ بھی معطل کردیا گیا۔ ارم احمد اپنے نئے اکاؤنٹ سے لکھتی ہیں کہ ’ٹوئٹر کو خود کو ایک بھارتی ادارہ کہلوانا چاہیے کیونکہ وہ آزادی رائے کے عالمی قوانین ماننے کے بجائے ایک ملک کی حمایت کررہا ہے’
Twitter should declare itself Indian organisation because this social media app is suspending accounts “according to Indian laws” @Twitter isn’t following international laws of freedom of speech or expression but following 1 country.@davidakaye are you looking into this matter?
— Iram Ahmad Khan (@IramAhmadKhan2) June 27, 2018
برطانوی صحافی اور سماجی کارکن ڈاکٹر ریٹا پال نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈین آرمی آج کل کشمیریوں کو بھارت کے خلاف بولنے پر خبردار کرنے اور پاکستانی حمایتیوں کے اکاونٹ معطل کرانے میں مصروف ہے۔
Indian forces are busy ringing up Kashmiris +warning them not to put up anti-India comments. Twitter accounts of Pakistani supporters of Kashmir are being suspended by the Indian government. @UNHumanRights @davidakaye #HRC38 #HRCVoteKashmir #HRCVoteForKashmir .
— Dr Rita Pal. #HRC38 #HRCVoteKashmir (@dr_rita39) June 27, 2018
اس سے قبل بھی متعدد بار ٹوئٹر کی جانب سے کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے والے افراد اور تنظیموں کے اکاونٹس معطل کیے جاچکے ہیں۔ ایک ٹوئٹر صارف نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو اس معاملے پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہیے۔
ٹویٹر بھارت کی حکومت کے اثر میں آ کر کشمیر کے لئے آواز بلند کرنے والے سوشل ایکٹوسٹس کے اکاونٹ بند کر رہا جو کے بہت ہی افسوسناک ہے کیا ظلم پر آواز اٹھانے کا ہمیں حق نہیں ہے ؟؟
پاکستانی حکومت کو اس پر احتجاج ریکارڈ کروانا چاہئے.— Noman Sarwar (@Nomysahir) June 28, 2018
سوشل میڈیا پر اکاؤنٹس بلاک کرنے اور پوسٹس کو سینسر یا ڈیلیٹ کرانے والے ممالک میں بھارت کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ صرف 2015 میں بھارت نے فیس بک اکاؤنٹس یا پوسٹس کو ہٹانے کی 15 ہزار درخواستیں دی تھیں۔
Twitter authorities suspended many handles of Kashmiris and now you cannot see their tweets. It appears “account withheld in India” when they tweet. However you can see their tweets by simply changing your country to any country other than India in your twitter settings.#Kashmir
— The God’s Particle! (@burhanspeaks) April 22, 2018
پاکستان کے سماجی کارکنوں نے بھارت کی تمام مذموم کاوش کے باوجود ہمت نہیں ہاری ہے اورنہتے و مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے اور دنیا کو ریاستی مظالم سے آگاہی دلانے کےلیے نئے اکاؤنٹس بنالیے ہیں۔
ٹوئٹر صارفین کا کہنا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو وہ کشمیر کے حق میں آواز میں اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔