کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے پر ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک

کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے پر ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کرنے کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا ہے۔

مقبوضہ وادی کشمیر کے نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کے خلاف جاری ریاستی ظلم وجبرکے خلاف آواز بلند کرنے پراب ٹوئٹر صارفین کے اکاؤنٹس کو جزوی یا مستقل طور پر بلاک کیا جارہا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ اس سے قبل بھی صارفین کی جانب سے شیئر کیے جانے والے مواد کی کاٹ چھانٹ کرتی رہی ہے۔

متعدد ٹوئٹر صارفین کا کہنا تھا کہ انہیں ای میلز موصول ہو رہی ہیں جس میں ’بھارتی قانون‘ کی خلاف ورزی کرنے پر انہیں متنبہ کیا جارہا ہے۔

ٹوئٹر کے ان اقدامات کو سماجی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ طاقت کا بہیمانہ استعمال کرنے کے بعد اب انڈیا اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔

کشمیریوں پر ہونے والے مظالم چھپانے کے لیے مقبوضہ وادی میں بھارت کی جانب سے انٹرنیٹ اور موبائل کمپنیوں کی سروسز بند کردی جاتی ہیں۔ ایسے میں ان مظلوم کشمیریوں کی آواز بننے والے سماجی کارکنوں کو نشانہ بنانا مذموم بھارتی کوشش ہے۔

اس ضمن میں پاکستانی سماجی کارکن ارم احمد خان کا اکاؤنٹ بھی معطل کردیا گیا۔ ارم احمد اپنے نئے اکاؤنٹ سے لکھتی ہیں کہ ’ٹوئٹر کو خود کو ایک بھارتی ادارہ کہلوانا چاہیے کیونکہ وہ آزادی رائے کے عالمی قوانین ماننے کے بجائے ایک ملک کی حمایت کررہا ہے’

برطانوی صحافی اور سماجی کارکن ڈاکٹر ریٹا پال نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈین آرمی آج کل کشمیریوں کو بھارت کے خلاف بولنے پر خبردار کرنے اور پاکستانی حمایتیوں کے اکاونٹ معطل کرانے میں مصروف ہے۔

اس سے قبل بھی متعدد بار ٹوئٹر کی جانب سے کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے والے افراد اور تنظیموں کے اکاونٹس معطل کیے جاچکے ہیں۔ ایک ٹوئٹر صارف نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو اس  معاملے پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر اکاؤنٹس بلاک کرنے اور پوسٹس کو سینسر یا ڈیلیٹ کرانے والے ممالک میں بھارت کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ صرف 2015 میں بھارت نے فیس بک اکاؤنٹس یا پوسٹس کو ہٹانے کی 15 ہزار درخواستیں دی تھیں۔

پاکستان کے سماجی کارکنوں نے بھارت کی تمام مذموم کاوش کے باوجود ہمت نہیں ہاری ہے اورنہتے و مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے اور دنیا کو ریاستی مظالم سے آگاہی دلانے کےلیے نئے اکاؤنٹس بنالیے ہیں۔

ٹوئٹر صارفین کا کہنا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو وہ کشمیر کے حق میں آواز میں اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔


متعلقہ خبریں