امیدواروں کی گرفتاریاں انتخابات پر سوالیہ نشان ہیں، شہباز شریف


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب  شہباز شریف کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران امیدواروں کی گرفتاریوں نے انتخابات پرسوالیہ نشان لگا دیا ہے، نیب کی انتقامی کارروائیاں انتخابی  مہم کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں، آئین کے آرٹیکل 218 (3) کے تحت نیب کی کارروائیوں کے خلاف  الیکشن کمیشن سے رجوع  کیا ہے۔

شہباز شریف کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کو آزادانہ انتخابی مہم چلانے کے  یکساں مواقع  فراہم  کرے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن اس صورتحال کا فوری نوٹس لے گا۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہماری خدمت کی سیاست کو جرم بنانا درست نہیں، الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو آزادانہ انتخابی مہم چلانے کے یکساں مواقع  دے ۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون ملک کی مقبول ترین جماعت ہے،  ہمیں عوام کے ساتھ  اپنے گہرے رشتے  پر فخر ہے، ماضی میں بھی ایسے ہتھکنڈوں کو عوامی عدالت کے فیصلوں سے ناکام  بنایا اور آج  بھی عوام کی عدالت مسلم لیگ نون کے خلاف جاری تمام ہتھکنڈوں کو ناکام بنا دے گی۔

قمر الاسلام کی انتخابی مہم کے دوران گرفتاری کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے قمرالاسلام  کی گرفتاری  پر سخت تشویش ہے، گرفتاری سے آزادانہ اور شفاف انتخابات  کے انعقاد پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے،  نیب کو یہ تاثر ختم کرنا چاہیئے کہ مسلم لیگ نون اس کے نشانے  پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح سیاسی قیادت کو انتخابی عمل سے باہر رکھنا خوش آئند نہیں،  مسلم لیگ نون اپنے اور مخالف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی نااہلیوں کو درست نہیں سمجھتی،  تمام اداروں کو آئین و قانون کے دائرے میں رہ  کر جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کرنا چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ادارے کا ایسا اقدام جو جمہوریت کو نقصان پہنچائے، قابل تحسین نہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ 25 جولائی کو عوام مسلم لیگ نون کی کارکردگی پر مہر لگا کر سب کو ناکام بنا دیں گے۔


متعلقہ خبریں