پاکستان بلیک لسٹ میں نہیں، ایف اے ٹی ایف کا اعلامیہ جاری


اسلام آباد: فائننشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان ہماری بلیک لسٹ میں شامل نہیں ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے اعلامیے کے مطابق پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کر لیا گیا ہے کیونکہ پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان کے مطابق ناکافی اقدامات کیے گئے ہیں، تاہم اسے بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہمارے معیار سے مطابقت نہیں رکھتا، پاکستان کے نظام میں اسٹریٹجک خامیاں ہیں جن میں سے دس خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، پاکستان کی جانب سے اعلیٰ سطح کے وفد نے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں شرکت کی اور ان خامیوں کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

پیرس میں ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 24 جون  سے 29 جون تک جاری رہا، پاکستانی وفد کی قیادت نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کی، پاکستانی وفد اور ایف اے ٹی ایف حکام کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہوئے جن میں حکومت پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ  روکنے، دہشت گردوں کی مالی معاونت پر پابندی لگانے اور کالعدم تنظیموں اور دیگر گروہوں کے خلاف کیے گئے اقدامات سے ایف اے ٹی ایف حکام کو آگاہ کیا گیا۔

نگراں وزیر خزانہ پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس سے خطاب کر رہی ہیں

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے  15 سے 17 ماہ کے دوران مختلف اقدامات کی ہدایت کی ہے۔


متعلقہ خبریں