خیبرپختونخوا کے انتخابی میدان میں آئس کریم گروپ سامنے آگیا


پشاور :  آئندہ عام انتخابات میں انوکھا ’آئس کریم‘ گروپ سامنے آگیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں حیرت انگیز طور پر ’ہم نام‘  انتخابی امیدواران سیاسی میدان میں ایک دوسرے کے مد مقابل آگئے ہیں۔ ہم نام آزاد امیدواروں کو انتخابی نشان بھی آئس کریم دیا گیا ہے۔

کے پی کے میدان سیاست میں فی الوقت  انتخابی نشان کی وجہ سے ’آئس کریم گروپ‘ کی دھوم سنائی دے رہی ہے۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ 78 پہ عرفان نام کے تین امیدواران مدمقابل ہیں۔ ان میں سے دو امیدواروں کا تعلق پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔ ایک انتخابی امیدوار آزاد حیثیت میں مدمقابل ہیں۔

پی کے 76 پہ محمد آصف نام کے دو امیدواران مدمقابل ہیں۔ ایک امیدوار پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھتے ہیں، دوسرے امیدوار آزاد حیثیت میں انتخابی میدان میں اترے ہیں۔

متحدہ مجلس عمل کے بہراللہ کا انتخابی میدان میں مقابلہ کرنے کے لیے اترنے والے آزاد امیدوار کا نام بھی بہراللہ ہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے  حلقہ این اے 31 پر انتخابی امیدوارشوکت علی ہیں۔ ان کے مدمقابل آزاد حیثیت سے بھی شوکت علی ہی ہیں۔

حیرت انگیز طورپر تما م ’ہم نام‘ آزاد انتخابی امیدواروں کو ’آئس کریم ‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

’ہم نیوز‘ پر ذمہ دار ذرائع نے  انکشاف کیا ہے کہ بیشتر ہم نام آزاد انتخابی امیدواروں کو پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت حاصل ہے۔

ذرائع نے یہ حیرت انگیز دعویٰ بھی کیا کہ پیپلز پارٹی کے ’کمزور‘ انتخابی حلقوں میں مضبوط امیدواروں کے ہم نام سامنے آئے ہیں جو پارٹی کی سیاسی اورانتخابی حکمت عملی کا مظہر بھی ہوسکتی ہے۔

سیاسی مبصرین اور حلقوں کے مطابق ’ہم نام‘ آزاد امیدواران مخالفین کا ووٹ بینک متاثر کرسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں