لاہور میں پھر بارش ، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 13 ہو گئی

لاہور: بارش، ٹریفک کا نظام درہم برہم، وارڈنز غائب، شہری پریشان

لاہور: منگل کے روز شروع ہونے والی بارش  کے باعث مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد  13 ہو گئی ہے، شہر میں بدھ  کے روز بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کئی علاقوں میں پیر اور منگل کی بارش کے  بعد  تاحال بجلی  بحال نہیں ہو سکی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جمعہ تک جاری رہے گا، پیر اور منگل  کی طوفانی بارش کے بعد اب شہر میں کاروبار زندگی معمول  پر آ نا شروع ہو گیا ہے۔

لاہور میں پیر کو 288 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی جس نے شہر کو مفلوج کر دیا  تھا تاہم اب لاہور اور اس کے مضافاتی علاقوں میں کھڑا ہونے والا پانی نکالا جا رہا ہے جبکہ  مال روڈ پر پڑنے والے 40 فٹ لمبے اور 35 فٹ چوڑے گڑھے کو مٹی ڈال  کر بھر دیا گیا ہے۔

انتظامیہ  کا کہنا ہے کہ مال روڈ  کو مکمل  طور پر بحال ہونے میں پندرہ دن لگ  سکتے ہیں۔

نگراں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ میاں نعمان کبیر کی جانب سے مال روڈ پر پڑنے والے گڑھے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے کام شروع کر دیا ہے جو 48 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی اور شگاف پڑنے کے ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔

بارش کے باعث ٹرپ کر جانے والے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی ( لیسکو ) کے 200 فیڈرز میں سے متعدد کو بحال کردیا گیا ہے تا ہم اب بھی کئی علاقوں میں بجلی بحال نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کو شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 24 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ زیادہ  سے زیادہ 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ بدھ کو بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔

پیر کی شب ہونے والی طوفانی بارش کے باعث لاہور میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا تھا،  شہر کے کئی علاقوں میں چار چار فٹ پانی جمع ہو گیا تھا جس کے وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم  برہم  ہو گیا تھا، لکشمی چوک میں ریسکیو 1122 کی جانب سے لوگوں  کو نکالنے کے لیے کشتیاں بھی چلائی گئی تھیں۔

لاہور میں بارش کی وجہ سے گزشتہ 36 گھنٹوں میں مختلف حادثات کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے جن میں چار افراد چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوئے جب کہ نو افراد کی موت کرنٹ لگنے کی وجہ سے ہوئی، سڑکوں پر پھسلن کی وجہ سے 76 افراد زخمی ہوئے۔


متعلقہ خبریں