زرداری اور مشرف کے اثاثوں کی تفصیلات طلب


اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق صدورآصف علی زرداری اور جنرل (ر) پرویز مشرف سمیت قومی مصالحت آرڈیننس (این آر او) کے مختلف فریقین کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

سپریم کورٹ میں این آر او کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم  دیا کہ اس کیس  کے  تمام فریقین اپنی اور اپنے بچوں کی بیرون ملک جائیدادیں اور اکاؤنٹ  ظاہر کریں، کسی کی آف شور کمپنی ہے تو وہ بھی ظاہر کرے۔

پرویزمشرف کو جواب جمع کرانے کے لیے دو ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو سمجھتے ہیں وہ پکڑے نہیں جائیں گے انہیں ڈھونڈ کر پکڑیں گے، ہم نے کرپشن ختم کرنی ہے، ڈیم بنانے ہیں، ہم نے بڑے کام کرنے ہیں۔

دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ان کے موکل کی طرف سے جواب آ گیا ہے، وہ آٹھ مقدمات میں باعزت بری ہوئے ہیں، انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ لوگوں کے باہر کوئی اثاثے نہیں اس سے متعلق سپریم کورٹ کو اعتماد میں لیں، سپریم کورٹ کو اعتماد میں لینے میں کیا مسئلہ ہے۔

انہوں نے فاروق ایچ نائیک سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ نے جہاز میں میرے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ کچھ کرنے کا وقت آ گیا ہے، لوگوں نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں کالا دھن سفید کرلیا ہے، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سیاست دانوں کے لیے نہیں ہے۔

این آر او کیس سے متعلق آصف زرداری، ملک عبدالقیوم اور ایف آئی اے کے جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیے گئے، عدالت نے فریقین کو آئندہ سماعت تک بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت سات اگست تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں