آزاد کشمیر : پولیس میں خواتین پانچ فیصد سے بھی کم نکلیں


مظفرآباد: آزاد کشمیر پولیس میں خواتین کی تعداد انتہائی کم ہے۔ محکمے میں آٹھ  ہزار سے زائد افسران اور اہلکار موجود ہیں جن میں سے خواتین  پانچ فیصد بھی نہیں ہیں ۔

انسپکٹرجنرل آف پولیس (آئی جی) آزاد کشمیر شعیب دستگیر بھی اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ محکمہ پولیس آزاد کشمیر میں خواتین کی تعداد کم ہے، جس کی وجہ خواتین کا پولیس کی ملازمت میں دلچسپی نہ لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس میں بھرتیاں رضا کارانہ ہوتی ہیں، اگرخواتین اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تو اس کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

مظفرآباد کے تین تھانوں میں مجموعی طور پر پولیس اہلکاروں کی تعداد 200 سے زائد ہے جن میں صرف 20 خواتین ہیں۔ آزاد کشمیر میں آج تک کوئی خاتون پولیس افسر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کے عہدے پر تعینات نہیں رہی ہیں۔

گزشتہ سال آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کو تھانے میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر(ایس ایچ او) تعینات کیا گیا لیکن کچھ ہی عرصے بعد ان کا بھی تبادلہ کردیا گیا۔

اس وقت پاکستانی خواتین آرمی اورایئرفورس جیسے اداروں میں بھی جوق در جوق شمولیت اختیارکرکے اہم ذمہ داریاں انجام دے رہی ہیں۔

خیبرپختونخوا میں ایسی بہادرخواتین بھی ہیں جو خالصتاً مردوں کے لیے مختص سمجھے جانے والے شعبے ’بم ڈسپوزل اسکواڈ‘ کا حصہ بن کر نئی تاریخ رقم کررہی ہیں۔


متعلقہ خبریں