کراچی کے پان اور مینگو لسی نے ریسلر ٹائنی آئرن کو اپنا دیوانہ بنا لیا


کراچی: بین الاقوامی ریسلنگ کے مقابلوں کے لیے پاکستان آنے والے ریسلرز نے کہا ہے کہ پاکستان کی مہمان نوازی سے بہت متاثر ہیں اورکراچی آکر سب سے زیادہ اچھا لگتا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریسلر ٹائنی آئرن نے کہا کہ کراچی واپس آکر کافی پرجوش ہوگیا ہوں۔ پاکستانیوں سے ملنا اچھا لگتا ہے کیونکہ یہ محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پان اور مینگو لسی بہت پسند ہے، کراچی آکر خصوصی طور پر پان اورمینگو لسی ہی منگوائی ہے۔

اس موقع پر خاتون ریسلر ربیل نے کہا کہ مجھے کراچی بہت پسند ہے اور اسی لیے تھوڑی اردو سیکھ لی ہے تاکہ یہاں کے لوگوں سے گفتگو کرسکوں۔

ریسلر بریم نے کہا کہ پاکستان آنے پر کافی خوشی ہورہی ہے اور یہ بہت خوش آئند ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی ریسلنگ کے مقابلے ہونے جارہے ہیں۔

اس موقع پر پاکستانی پہلوان بادشاہ خان نے کہا کہ پاکستانیوں کو تفریحی فراہم کرنے کے لیے بے تاب ہیں اور ہم 29 اگست کو کراچی میں لڑائی کا مقابلہ کریں گے پھر دیگر شہروں میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں ریسلنگ کے فروغ کے خواہاں ہیں اوراب ریسلنگ لوورز کو ایک بار پھر زبردست ایکشن دیکھنے کو ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غیرمحفوظ ملک ہونے کا تاثرغلط ثابت ہوچکا ہے اوراس کا ثبوت پاکستان میں بین الاقوامی ریسلنگ کے مقابلوں کا انعقاد ہے۔


متعلقہ خبریں