2018 کے انتخابات : سیکیورٹی عملے کے لیے ضابطہ اخلاق کا اجرا


اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 25 جولائی 2018 کو منعقد ہونے والے عام انتخابات میں سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دینے والے افسران و اہلکاروں کے لیے  ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات کے دن سکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر تعینات ہوں گے اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کنٹرول کریں گے۔ سیکیورٹی افسران و اہلکاروں کے لیے لازمی قراردیا گیا ہے کہ وہ  ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر (ڈی آر او)، ریٹرننگ افسر (آر او) اور پریذائیڈنگ افسر (پی او) سے مکمل تعاون کریں گے۔

ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار ووٹرز اور پولنگ کے عملے سے مہذب رویہ رکھیں گے۔ سیکیورٹی عملے کو غیر جانبداری کا مظاہرہ کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ۔  کسی شخص کو اسلحہ یا موبائل فون پولنگ اسٹیشن میں لے جانے سے روکنے کی ذمےداری بھی سیکیورٹی اہلکاروں پرعائد ہوگی۔

پولنگ اسٹیشنوں پرسیکیورٹی اہلکار پر یذائیڈنگ افسرکی ہدایت پرعمل کرنے کے پابند ہوں گے۔ وہ  کسی بھی بے قاعدگی کی صورت میں فوج  اور سول آرمڈ فوسرز کو بتانے سے پہلے پی او کو آگاہ کریں گے۔

سیکیورٹی افسران و اہلکار اس بات کے مجاز ہوں گے کہ اگر پی او کی جانب سے درپیش صورتحال پر کوئی ایکشن نہ لیا جائے تو وہ اپنے افسروں کو صورت حال سے آگاہ  کرسکیں ۔

ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار کسی بھی ووٹر سے ووٹ کی پرچی نہیں مانگیں گے اور نہ ہی انہیں پولنگ اسٹیشن میں داخلے سے روکیں گے۔

پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات سیکیورٹی افسران و اہلکاروں کے پاس پی او کی اجازت کے بغیر کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پولنگ اسٹیشنوں پر فرائض سرانجام دینے والے سیکیورٹی افسران و اہلکاروں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں وہ پولنگ اسٹاف کی ذمہ داریاں نہیں سنبھالیں گے۔

ضابطہ اخلاق میں سیکیورٹی افسران و اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ووٹوں کی گنتی کے عمل میں بھی مداخلت کے مجاز نہیں ہوں گے۔

 


متعلقہ خبریں