فیصلے سے انتخابات کے التوا کی کوشش کی گئی ، شاہد خاقان عباسی


اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سوال کیا ہے کہ نیب عدالت کو فیصلہ کرنے کی کیا عجلت تھی ؟ انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت کے فیصلے سے مسلم لیگ کے کارکنوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کوشش کی گئی کہ ن لیگ احتجاج کرے تو انتخابات التوا کا شکار ہوں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ انتخابات کے التوا کی کوشش کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل چھ لگائیں گے۔

آئی نائن مرکز میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما نے کہا کہ آئندہ انتخابات کی شفافیت متاثرہوگئی ہے اور وہ متنازعہ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ انتخابات سے بننے والی حکومت ملک کی خدمت نہیں کرسکتی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے  سوال کیا کہ جس کے گھر سے ایک ارب روپے برآمد ہوئے اس کے خلاف کیس کیوں نہیں چلایا گیا اورجن دو سابق وزرائے اعظم پر کرپشن کے الزامات ہیں ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی ؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور تاریخ نیب عدالت کے فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈھائی ڈھائی سال تک عدالتی فیصلے محفوظ رکھے گئے تو کیا نیب عدالت کا فیصلہ 25 جولائی تک محفوظ نہیں رکھا جاسکتا تھا ؟ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلہ سر آنکھوں پر لیکن ملک کا بچہ بچہ کہہ رہا ہے کہ انصاف نہیں ہوا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے۔

سابق مسلم لیگی وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف جیل جانے سے گھبرانے والے نہیں ہیں، انہوں نے پہلے بھی جیل کاٹی ہے آئندہ بھی کاٹ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف جیل جانے کے لیے آئیں گے تو ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کریں گے اورپارٹی کارکنان ایئربیس پہنچیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تا حیات قائد کے متعلق انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک کو آئین کے مطابق چلانے کی بات کرتے ہیں اور ان کا بیانیہ ہے کہ تمام  ادارے آئینی حدود میں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کا واحد راستہ اداروں کے آئینی حد ود میں رہ کر کام کرنے میں ہے۔

پی ایم ایل (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ احتساب عدالت کے فیصلے کا جواب احتجاج سے نہیں ووٹ سے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اور عوام بیلٹ پیپر کے ذریعے عدالتی فیصلے کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے توقع ہے کہ وہ ناانصافی ختم کریں گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ن لیگ کا مقابلہ عمران خان سے نہیں ہے کیونکہ وہ الیکشن ہار چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ضمیر کا سودا کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتا ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جیپوں پر سوار صرف جیبیں بھر سکتے ہیں ملک کو ترقی نہیں دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این اے 53 میں فیصلہ ہوچکا ہے اس میں عمران خان کا مقابلہ صرف عائشہ گلالئی سے ہوگا۔

سابق وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان پر نکتہ چیتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی اور لیڈر کا نا فرمان ملک کا فرمانبردار نہیں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ایک فون پر ڈھیر ہوجائے وہ ملک کو ترقی نہیں دے سکتا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اورانتخابی امیدوار شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عجیب رسم ہے کہ ملک کی خدمت کرنے والے کو عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مہذب اقوام ایسے نہیں بنتی ہیں۔


متعلقہ خبریں