برہان وانی کی برسی: بھارتی درندگی میں 16سالہ کشمیری لڑکی سمیت تین شہید


سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں برہان مظفر وانی شہید کی دوسری برسی سے ایک روز قبل بھارتی فوج نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کلگام میں پُرامن مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک لڑکی سمیت تین کشمیری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، شہدا میں 22 سالہ شاکر احمد، 20 سالہ ارشاد احمد اور 16 سالہ عندلیب شامل ہیں۔

دو سال قبل بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے برہان مظفر وانی کی برسی آٹھ جولائی بروز اتوار منائی جائے گی، بھارتی فوج نے برسی سے ایک روز پہلے ہی ضلع پلوامہ میں اُن کے آبائی قصبے ترال میں کرفیو نافذ کردیا ہے، کرفیو کا اعلان سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کے ذریعے کیا گیا جبکہ ترال میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

کشمیری رہنماؤں نے برہان وانی کی برسی کے موقع پر آٹھ جولائی کو ملک گیر ہڑتال کی اپیل کی ہے جبکہ برہان وانی کے مقبرے پر عوامی اجتماع کا اعلان بھی کیا گیا ہے جسے روکنے کے لیے بھارتی فوج کی جانب سے ترال جانے والے تمام راستوں کو ایک روز قبل سیل کر دیا گیا ہے۔

بھارتی فوج نے کشمیری عوام کا احتجاج سبوتاژ کرنے کے لیے روایتی حربوں کا استعمال شروع کر دیا ہے، بیشتر حریت رہنماؤں کو نظر بند اور گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی فوج نے سرینگر میں داخلے کے تمام راستے بند کر دیے ہیں جس کی وجہ سے وہاں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔

بھارتی فوج نے کشمیری مزاحمت کاروں کی تنظیم حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ کشمیری نوجوان برہان مظفر وانی کو آٹھ جولائی 2016 کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور ایک نئی عوامی تحریک کا آغاز ہوا جو آج تک جاری ہے۔

بھارتی فوج کی جانب سے برہان وانی کی شہادت سے ایک سال قبل اُن کے بھائی خالد وانی کو 14 اپریل 2015 کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا گیا تھا۔ جس کے ردعمل میں جواں سال برہان وانی نے عملی زندگی سمیت سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر علم بغاوت بلند کیا تھا۔


متعلقہ خبریں