ڈوپ ٹیسٹ تنازعہ، احمد شہزاد پر پابندی لگنے کا امکان


کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر بلے باز احمد شہزاد کی ڈوپ ٹیسٹ رپورٹ کل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو مل جائے گی جس کے بعد ان کے مستقبل کا تعین کیا جائے گا۔

’ہم نیوز‘ کو ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق احمد شہزاد کے سیمپلز بھارتی لیبارٹری کو بھیجے گئے تھے جس کی رپورٹ  اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کو موصول ہوگئی ہے اور احمد شہزاد پر پابندی لگنے کا امکان ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے یہ رپورٹ پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کی نیشنل ڈوپنگ ایجنسی کے توسط سے بھارت میں ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے پاس حتمی تجزیے کے لیے بھجوائی تھی۔

احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ پاکستان کپ کے دوران مثبت آیا تھا، اور ان کے ڈوپ سیمپل میں حشیش کی مقدار پائی گئی تھی۔ حشیش کا نشہ عام طور پر ان اقسام میں شمار کیا جاتا ہے جو قوت بخش ادویات کے دائرہ سے باہر ہے جب کہ  آئی سی سی کے قوانین کے تحت صرف قوت بخش ادویات استعمال کرنے پر کھلاڑی پر پابندی لگائی جاتی ہے۔

غلطی تسلیم کرنے اور قابل قبول جواز دینے پر اوپنر کو تین سے چھ ماہ جب کہ دوسری صورت میں دو سے چار برس کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

2016 میں سابق پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ بھی ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر تین ماہ کی پابندی کا شکار ہوئے تھے۔ پاکستانی اسپنر اپنے علاج کے لیے دوا لے رہے تھے جس میں ممنوعہ اجزاء شامل تھے تاہم انہوں نے غلطی کا اعتراف کر لیا تھا جس کے بعد کم پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔


متعلقہ خبریں