پشاور : یکہ توت دھما کے پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل


پشاور : عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یارولی خان نے ہارون بلور کی شہادت پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور میں بلور فیملی کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا ہے۔

ہم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے اے این پی کے سربراہ آبدیدہ تھے اور رندھی ہوئی  آواز میں کہنے لگے کہ میرے پاس کہنے کو الفاظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہارون بلور سے قبل ان کے والد بشیر بلور کو بھی شہید کیا گیا تھا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے انسانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے کسی طور انسان کہلانے کے مستحق نہیں ہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا سیاسی اختلافات کتنے ہی شدید کیوں نہ ہوں، گردنیں مارنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ متاثرہ خاندانوں سے دلی اظہار ہمدردی کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کو گرفت میں لایا جائے اورزخمیوں کے علاج معالجہ کے لیے بہترین انتظام کیا جائے۔

جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق نے ہارون بلور پر حملے کو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی شہادت پر دل مغموم ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت قاتلوں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچائے اور الیکشن مہم کے دوران تمام پارٹیوں کے امیدواروں کے لیے فول پروف سیکیورٹی کا اہتمام کرے۔

پی پی پی کی مرکزی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ افسوسناک سانحہ پر بلور خاندان سے ہمدردی ہے  اور مشکل کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہدا کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے اورزخمیوں کو جلد صحتیاب کرے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہارون بلور کی کارنر میٹنگ میں ہونے والا دھماکہ وحشیانہ اقدام اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شہادت پر پاکستان سوگوار ہے۔

پی ٹی آئی کی مرکزی  رہنما شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ہارون بلور کی شہادت قومی المیہ ہے۔

نائب امیرجماعت اسلامی میاں محمد اسلم  نے اے این پی کی کارنر میٹنگ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت اورزخمیوں کی صحتیابی کی دعا کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابی مہم کے دوران سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کیے جانے کی ضرورت ہے۔

 


متعلقہ خبریں