ہارون بلور شہید: تسبیح کا ایک دانہ اور گر گیا


پشاور: منگل کی شب  پشاور خود کش حملے میں شہید ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما بیرسٹر ہارون بلور کی رہائش گاہ پر لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، تمام سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اس بہیمانہ حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

بیرسٹر ہارون بلور، بشیر بلور شہید کے صاحبزادے تھے، ان کے والد کو 2012 میں ایک خودکش حملے میں شہید کر دیا گیا تھا، کالعدم  تحریک  طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ہارون بلور نے ابتدائی تعلیم  سینٹ میری سے حاصل کی، بعد ازاں  ایڈورڈ  کالج  پشاور میں زیر تعلیم  رہے، انگلینڈ سے وکالت کی ڈگری حاصل کر کے پشاور میں بطور وکیل پریکٹس شروع کی۔

انہوں نے اپنا باقاعدہ سیاسی سفر پشاور سے شروع  کیا اور 2002 کے بلدیاتی انتخابات میں پشاور ٹاؤن  ون کے ناظم منتخب ہوئے، 2012 میں اپنے والد بشیر بلور کی شہادت کے بعد وہ سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر ہوتی کے مشیر بلدیات مقرر ہوئے، انہوں نے اے این پی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات کے طور پر بھی کام کیا۔

اس وقت وہ اے این پی کی طرف سے پی کے 78 کے امیدوار تھے، گزشتہ شب پشاور کے علاقے یکہ توت میں اے این پی کی کارنر میٹنگ کے دوران خودکش حملے میں انہیں شہید کر دیا گیا۔


متعلقہ خبریں