نوانی برادران کو انتخاب لڑنے کی اجازت، محبت مری نااہل

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بھکر کے صوبائی اور قومی اسمبلی کے آزاد امیدوار غلام  اکبر نوانی اور ان کے بھائی سعید اکبر نوانی کو انتخاب  لڑنے کی اجازت دے دی جب کہ بلوچستان اسمبلی کے امیدوار سابق سینیٹر محبت خان مری کو نااہل قرار دے دیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

غلام اکبر نوانی اور سعید اکبر نوانی آزاد امیدوار کے طور پر جیب کے نشان سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور رفیق نیازی اور غلام علی کی جانب سے ان کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔

دونوں امیدواروں کے خلاف دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 2002 کے انتخابات میں انہوں  نے گریجویشن کی جعلی ڈگری جمع کرائی تھی۔

درخواست گزار کے وکیل  کے مطابق ایک امیدوار نے 1976 اور دوسرے نے 1977 میں بی اے پاس کرنے کی ڈگری جمع کرائی تھی جبکہ ماسٹرز کی مدرسے کی ڈگری جمع کرائی گئی جس کے مطابق 1966 میں ماسٹرز کیا گیا تھا جس پر دونوں امیدواروں کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔

عدالت نے درخواست گزار کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دونوں امیدواروں کو مشروط انتخاب لڑنے کی اجازت دے دی۔

ایک اور جعلی ڈگری کیس میں سپریم کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کے امیدوار سینیٹر محبت خان مری کو عام انتخابات کی دوڑ سے باہر کر دیا ہے۔

محبت خان مری کے وکیل  لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا کہ پارلیمنٹیرین کے لیے ڈگری والا قانون بدنیتی  پر مبنی تھا لیکن اب وہ قانون نہیں رہا اس لیے محبت خان مری کو انتخاب لڑنے کی اجازت دی جائے۔

عدالت نے لطیف کھوسہ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے محبت خان مری کو نااہل قرار دے دیا، محبت خان مری  آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔


متعلقہ خبریں