قیامت پر قیامت : چھ میتیں اٹھ گئیں ، و ہاب کی تلاش جاری


پشاور :  پھولوں کے شہر پشاور میں خود کش دھماکہ کے دوران ایک ہی خاندان کے چھ افراد کی موت اور ایک بچہ کے لاپتہ ہونے نے یکہ توت کے متاثرہ علاقہ پر قیامت توڑ دی۔

یکہ توت کے محلے عظیم آباد کے لوگوں پہ قیامت پر قیامت اس وقت ٹوٹ پڑی جب انہیں علم ہوا کہ گزشتہ شب ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد سے ان کے محلہ کا ایک 13 سالہ بچہ وہاب تاحال لاپتہ ہے۔

گزشتہ شب یکہ توت کے محلہ عظیم آباد میں ہونے والے خودکش دھماکے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد شہید ہوئے تھے ۔ ان شہدا میں محمد گل بھی شامل ہے جو نو بچوں پر مشتمل گھرانے کا واحد کفیل تھا۔

محمد گل کے بیٹے سراج نے ’ہم نیوز‘ سے نماز جنازہ کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے انتہائی غمزدہ آواز میں اندوہناک سانحہ کے متعلق بتایا کہ گزشتہ  شب ہونے والے دھماکے میں میرے والد ہم سے بچھڑ گئے۔ محمد گل کے چھوٹے بیٹے کا کہنا تھا کہ میرا 13 سالہ دوست وہاب بھی لاپتہ  ہے۔

خودکش دھماکے کے نتیجے میں محمد گل کے علاوہ اس کے خاندان کے دیگر پانچ افراد بھی گزشتہ شب داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ہیں۔ دنیائے فانی سے کوچ کر جانے والوں کی عمریں 20 تا 80 برس کے درمیان تھیں۔

یکہ توت کے محلہ عظیم آباد میں موت کا نشانہ بننے والے ایک ہی خاندان کے چھ افراد میں سے پانچ کے جنازے پنج کٹھا جب کہ ایک کا عظیم آباد سے ہی اٹھایا گیا۔ نماز جنازہ میں اہل محلہ سمیت رشتہ داروں اورگرد و نواح کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مقامی افراد نے اپنے علاقے کے چھ افراد کی تدفین کردی ہے لیکن تاحال وہاب کے نہ ملنے پر ازحد پریشان ہیں۔ وہ اعلیٰ حکام سے مطالبہ کررہے ہیں کہ ان کے علاقے کے رہائشی 13 سالہ وہاب کو تلاش کرنے میں مدد کی جائے۔

یکہ توت کےعلاقے عظیم آباد میں گزشتہ شب ہونے والے خود کش دھماکے میں 20 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں چاردرجن سے زائد زخمی زیرعلاج ہیں۔

پولیس کے مطابق خود کش حملہ آور نے عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی امیدوار ہارون بلور کی کارنر میٹنگ میں اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب وہ اپنی گاڑی سے اتر کر اسٹیج کی طرف جارہے تھے۔ اسٹیج پر اس وقت الیاس بلور سمیت دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے۔


متعلقہ خبریں